وحدت نیوز (سکردو) عوامی ایکشن کمیٹی کا ایک اہم اجلاس ایم ڈبلیو ایم سیکرٹریٹ اسکردو میں منعقد ہوا، جس میں آغا علی رضوی، غلام شہزاد آغا، نجف علی، خواجہ مدثر، محمد علی دلشاد، شیخ کر یمی ،ایڈووکیٹ عقیل، مبشر رضوی,آصف اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے خلاف پورے خطے میں بھرپور اور سخت احتجاج کا آغاز 25 مئی سے کیا جائے او ر پورے جی بی کو جام کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت کے سربراہ حفیظ الرحمان مکمل طور پر وفاق کا نمائندہ بن چکا ہے اور جی بی کے عوام کے ساتھ غداری پر اتر آیا ہے۔ 25مئی سے کالے قانون کے خلاف جی بی میں دنگل سجایا جائے گا اور حکمرانوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔ موجودہ نام نہاد اصلاحاتی پیکیج کو منظور کرنے کی اگر کسی قسم کی غلطی کی گئی تو جی بی میں جس طرح کی بے چینی اور مسائل پیدا ہوں گے اس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کسی صورت کالے قانون کو نافذ ہونے نہیں دیں گے۔ جی بی آرڈر عوام کی ساتھ سنگین مذاق اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، اس ظلم کے خلاف خاموش نہیں بیٹھا جائے گا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے کہا کہ حکومت خطے کی مجموعی صورتحال کو خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ ریاستی ادارے خطے کی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے جی بی آرڈر جیسے کالے قانون کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔