وحدت نیوز(گلگت)مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور سابق معاون خصوصی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان محمد الیاس صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گرین سیاحت کے نام پر علاقے کے وسائل پر قبضہ کرنے کی ہر کوشش کیخلاف مزاحمت کی جائیگی۔ گلگت بلتستان کے قدرتی وسائل سے صرف اور صرف یہاں کے مقامی افراد ہی استفادے کا حق رکھتے ہیں۔ اگر جبری طور پر قبضہ کرنے کی کوشش ہوئی تو مزاحمت کرینگے۔ نلتر ریسٹ ہاؤس اور زمین پر قبضہ حلقے کے منتخب ممبر کی آشیر باد سے ممکن ہوا۔ کمپنی نے نلتر بالا اور نلتر پائین کے آپس کی چپقلش سے فائدہ اٹھایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے چور دروازوں سے وسائل پر قبضہ کرنا یہاں کے عوام سے کھلی دشمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس متنازعہ فیصلے کا گلگت بلتستان سطح پر حل نہیں نکلتا ہے کمپنی نلتر میں کام روک دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نلتر گلگت کا ایک پسماندہ علاقہ ہے اور پکنک پوائنٹ ہے جہاں سیاحوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے اور اسی سیاحت سے وہاں کے لوگ اپنا ذریعہ معاش تلاش کرتے ہیں اور اب کمپنی کے ذریعےعوام الناس سے یہ موقع چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
الیاس صدیقی نے کہا کہ نلتر جھیل پر بنا ہوا ریسٹ ہاؤس کمپنی اٹھا چکی ہے اور جھیل بھی ان کے زیر استعمال آنے کے بعد عوام کو وہاں کاروبار تو کیا جھانکنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا نلتر بالا اور پائین کے عمائدین سے اس سلسلے میں بات ہو چکی ہے، اگر سیاحت کمپنی اپنا کام نہیں روکتی تو احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ انھوں نے اسمبلی فلور پر اس زیادتی کے خلاف آواز اٹھانے پر ممبر اسمبلی سید سہیل عباس شاہ کا شکریہ ادا کیا۔
گرین کمپنی عوام سے روزگار چھیننے کی کوشش کر رہی ہے، الیاس صدیقی