وحدت نیوز(گلگت) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی اور ایم ڈبلیوایم کے پارلیمانی لیڈرکاظم میثم کی سربراہی میں اپوزیشن ممبران جس میں ترجمان متحدہ اپوزیشن جاوید منوا اور چئیرمین سٹینڈنگ کمیٹی فار ورکس اینڈ پاور وزیر محمد سلیم شریک تھے۔ اپوزیشن ممبران نے وزیراعلٰی گلگت بلتستان کو واضح کر دیا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ ECC کے اجلاس میں قومی موقف پر زور دینے اور راہ حل کے حوالے سے تجاویز دیں۔
اپوزیشن وفد نے کہا کہ ECC کے پیش کردہ سفارشات کے بعد گندم سو فی صد مقامی گندم فراہم ہوتی ہے تو قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہوگا۔ مجموعی طور پر سولہ روپے کے اضافے سے پانچ ماہ میں مالیاتی اثر صرف سوا ارب پڑتا ہے جو کہ مہینے میں تقسیم کرے تو چند کروڑ روپے بنتے ہیں۔ مقامی گندم کی فراہمی کے بعد مالیاتی بوجھ میں 70 کروڑ کی مزید گنجائش جی بی حکومت کو ملے گی۔
اپوزیشن وفد نے وزیراعلٰی کو اتمام حجت کیا اور کہا کہ وفاق سے اس قضیے پر لڑنے کے لیے تیار اور آمادہ ہیں۔ ہم آپ کی حکومت گرانے کے لیے نہیں بلکہ عوامی ایشو کو حل کرانا چاہتے ہیں۔ ہم گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ گلگت بلتستان کی حساسیت کے پیش نظر فوری اقدام اٹھایا جائے چند روپوں کی عوام کو ٹہٹھرتی سردی میں سڑکوں میں رکھنا مناسب نہیں۔وفد نے عوامی کوارڈنیشن کمیٹی اور نگرسپریم کونسل کے موقف کو پہنچایا اور زور دیا کہ فی الفور قیمتوں میں اضافے کو واپس لیں اور مذاکرات کا دروازہ کھول لیں۔