وحدت نیوز: (گلگت ) صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم جی بی آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ استور میں الیکشن کے نتائج کو روکنا صوبائی حکومت کی غیر جمہوری روایت اور خطے کو مزید بحرانی حالات میں داخل کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف خطے میں ناامنی کا ماحول ہے اور ہر طرف بے چینی ہے۔ ایسے میں ایسے حالات پیدا کرنا جس سے دشمن کو فائدہ پہنچے انتہائی افسوسناک اور ناعاقبت اندیشی ہے۔
دشمن ملک انڈیا میں جی 20 کانفرنس چل رہی ہے اور بارڈر کے اس پار ہر جمہوری عمل میں رخنہ ڈال کر عوام کو احتجاج پر مجبور کرکے ایسا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے جس سے دشمن کو فائدہ پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ میں ریاستی اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کراچی کے میئیر کا انتخاب ہو یا جی بی میں پولیٹیکل انجینئرنگ یا دوسرے غیر جمہوری عمل کون نہیں جانتا کہ کونسی جماعتیں اس کھیل کی ماہر ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کے چیمپئن کون ہے پوری دنیا واقف ہے۔ لیکن تعجب کی بات ہے عوامی عدالت میں کھائی گائی شکست کو تسلیم کرنے کی بجائے ڈٹائی کے ذریعے اس پورے الیکشن کو ہائی جیک کرنے کی کوششں جمہوری جماعتوں کو بے لباس کرنے کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں گلگت بلتستان کی معروضی صورتحال کے تناظر میں تمام ریاستی اداروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ عوام اور ریاست کے درمیان فاصلے کو بڑھانے والے اقدامات سے حکومت کو روکیں۔ جمہوری سلسلے کو آگے بڑھنے دیں اور ادارے ضابطے کے مطابق چلیں۔ خطہ مزید ان چیزوں کا متحمل نہیں ہے۔ دہشتگردی کی عفریت کا سایہ بھی جی بی کی طرف بڑھتا نظر آ رہا ہے ایسے میں سیاسی بحران یا کوئی اور بحران کسی طور درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں صوبائی مخلوط حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ سیاست میں ہار جیت حصہ ہوتا ہے۔ لیکن الیکشن کے نتائج روک کر جو بچگانہ حرکتیں کی جا رہی ہیں اس سے عوام کو اندازہ ہو رہا ہے کہ کس سطح کے لوگ جی بی میں سیاست کے میدان میں ہے۔ تھوڑا سا بلوغت کا ثبوت دیکر آگے بڑھیں تو ساری سیاسی جماعتوں کی بہتری اسی میں ہے۔