وحدت نیوز(سکردو)ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شیخ احمد علی نوری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو آئینی قومی دھارے میں شامل کرنے کا عمل خوش آئند ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت ستر سالہ محرومی کا ازالہ کرنے کے لئے مسائل کے حل اور حقوق کی فراہمی یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان جن ہنگامی مسائل سے دوچار ہیں ان میں بااختیار سیٹ اپ بنیادی انسانی حقوق کی عدم فراہمی سر فہرست ہے۔ وزیر اعظم پاکستان اس خطے کی تعمیر و ترقی چاہتا ہے تو آئینی سیٹ اپ کے ساتھ ساتھ سی پیک میں متناسب حصہ اور سوست ڈرائی پورٹ کو فعال کرنے تمام سرحدی حدود کے تنازعات کو ختم کرے اور جی بی کے سرحدوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ گلگت بلتستان میں موجود توانائی کے مواقع سے استفادہ کرتے ہوئے خطے میں توانائی بحران کو ختم کیا جائے بلخصوص ہینزل، شغرتھنگ، ہرپوہ، غواڑی پاور پروجیکٹس کو فوری طور پر مکمل کیا جائے۔
ان کاکہنا تھا کہ شونٹر پاس روڈ کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے۔سدپارہ ڈیم پروجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے شتونگ نالے کو ڈائیورڈ کیا جائے نیز لفٹ رائیٹ چینل کو فعال بنایا جائے۔خالصہ سرکار کے نام پر زمینیوں کی بندر بانٹ کو روکا جائے۔تعلیمی مسائل کے حل کے لیے بلتستان میں میڈیکل کالج اور ایگریکلچر یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ وویمن یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔سکردو میں بوائز اور وومن ڈگری کالج کا قیام عمل میں لایا جائے۔گلگت سکردو روڈ کی معیاری تعمیر اور بر وقت تکمیل کے ساتھ ساتھ اسکی توسیع شگر،خپلو اور کھرمنگ تک کی جائے۔گلگت اور سکردو شہر کو بگ سٹی ڈکلیئر کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ گلگت بلتستان میں سیاحت کو انڈسٹری کا درجہ دیا جائے اور دونوں ائیر پورٹس کو انٹرنیشنل کا درجہ دیا جائے۔گلگت بلتستان کے جوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے جامع پلان بنایا جائے یہاں کی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے سیاحت،زراعت، مونٹیرنگ،مائنگ لائیو سٹاک فارسٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔وفاقی سیاسی جماعتیں جی بی کے لئے جامع پلان کے بغیر سیاسی میدان میں اترنے کا مزید حق نہیں رکھتیں، یہ جماعتیں گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ اس وقت مخلص ہو سکتی ہیں جب ان حقیقی مسائل کا حل نکالیں۔