وحدت نیوز(گلگت) مودی سرکار کے مظالم کا ڈھنڈور پیٹنے والوں نے جی بی کے عوام کو آرڈرز کے ذریعے غلامی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ مودی سرکار کے منہ پر طمانچہ مارنا ہے تو گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی شناخت دی جائے۔ آرڈر خواہ 2009ء کا ہو یا 2020ء کا، جی بی کے عوام کیساتھ ناانصافی پر مبنی اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نومل میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے آرڈر 2020ء کو مسترد کرتے ہوئے اس آرڈر کو جی بی کے عوام کے ساتھ مذاق قرار دیا اور کہا کہ ہم نے ڈوگرہ راج سے خود کو آزاد کروایا ہے اور اپنے قوت بازو سے یہ خطہ آزاد کروایا لیکن شروع دن سے جی بی کے عوام کو ان کی شناخت نہیں ملی اور یہی وجہ ہے کہ آج جی بی کا ہر فرد وفاقی حکمرانوں سے نالاں نظر آتا ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور گلگت بلتستان کو آئینی شناخت دے۔
انہوں نے سی ٹی ایس پی (CTSP) کی مبینہ دھاندلیوں کی طرف اشار ہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے نے کرپشن کی حد کر دی ہے۔ سرکاری ملازمتوں کی ریکروٹمنٹ کیلئے پیپرز آؤٹ کئے جاتے ہیں اور اپنے من پسند افراد کو نوکریاں دی جا رہی ہیں جبکہ میرٹ کے نام پر حقدار افراد کو ملازمت سے محروم کیا جا رہا ہے۔ اس ادارے کو اس کی مبینہ دھاندلیوں کے پیش نظر فوری طور پر ختم کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی بی کی مارکیٹوں میں مضر صحت اشیائے خورد و نوش کی بھرمار ہے، جس کی وجہ سے بیماریاں عام ہو چکی ہیں، حکومت اس معاملے میں فوری اقدامات کرکے مضر صحت چیزوں کی فروخت پر پابندی لگائے۔