وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے زیراہتمام ملک بھر میں جبری لاپتہ ہونے والے شیعہ افراد کے اہل خانہ کی طرف سے کراچی میں جاری دھرنے کی حمایت اور قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان کے لیڈر آف اپوزیشن کیپٹن ریٹائرڈ محمد شفیع کی گرفتاری کے خلاف بعد از نماز جمعہ احتجاجی ریلی نکالی گئی جو یادگار شہداء اسکردو پر احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔ اس احتجاجی جلسے سے آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے رہنماء شفقت غازی، نامور سماجی کارکن علی شفاء، مزدور رہنماء اخوند حسین،ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء مولانا علی حسین ، مولانا ذیشان ، سید الیاس موسوی اور نامور عالم دین آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی میں شیعہ افراد کی جبری گمشدگی ماورائے آئین اور خلاف ضابطہ ہے۔ گمشدہ افراد کو ماورائے عدالت گرفتار کرنا انتہائی افسوسناک عمل اور آئین پاکستان کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ملت جعفریہ نے وطن عزیز کی حفاظت و سلامتی کے لیے جانیں دیں اور دفاعی فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے بنانے والوں کے لیے پاکستان کی سرزمین تنگ کی جارہی ہے۔ کئی روز سے صدر پاکستان کے گھر کے دروازے پر مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں سراپا احتجاج ہیں لیکن مدینے کی ریاست بنانے کے دعویدار خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے محب وطن شہریوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش نہ کی جائے اور کراچی میں جبری طور پر گمشدہ ہونے والے افراد کو رہا کیا جائے۔
مقررین نے کہا کہ گلگت میں لیڈر آف اپوزیشن کی گرفتاری انتہائی افسوسناک اور شرمناک عمل ہے۔ انہیں عوامی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لیں اور غیر جمہوری رویہ ترک کر ے بصورت دیگر پورے خطے میں صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے۔