وحدت نیوز(گلگت) ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ریاست کو کمزور کررہی ہے۔حکومت دہشت گردوں کو لگام دینے کی بجائے انہیں میں سٹریم لائن میں لانے کیلئے کوشاں ہے۔حکومت قاتلوں کو نشان عبرت بنانے کی بجائے انہیں مین سٹریم میں لائے تو دہشت گردی بڑھتی رہے گی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے ہزار گنجی کوئٹہ میں بے گناہ انسانوں کا خون بہانے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت دہشت گردی سے نمٹنے کے دعوے کررہی ہے تو دوسری جانب دہشت گردوں کے سرغنوں کی سزائیں معاف کرکے باعزت بری کررہی ہے۔حکومت کے اس دہرے معیار سے ملک کی بنیادی غیر مستحکم ہورہی ہیں اور ریاست کا ہر شہری خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام کب تک حکومت کی سالہا سال سے غلط داخلہ وخارجہ پالیسیوں کے نتائج بھگتیں گے انہی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے کونے کونے میں دہشت گردوں نے اپنی کالونیاں بنائی ہیں۔کیا ریاست اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام ہے یا پھر ریاست دہشت گردوں کے نیٹ ور ک کو توڑنا نہیں چاہتی۔حکومت بتائے کب تک یہ قوم اپنے پیاروں کے جناز وں کو آہوں اور سسکیوں میں زمین کے حوالے کرتی رہے گی۔گزشتہ دنوں سینکڑوں پاکستانیوں کے قاتل اختر مینگل کو آزاد کیا گیا اور کچھ دنوں بعد ہزارہ مومنین دہشت گردی کانشانہ بن جاتے ہیں اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ملک میں دہشت گرد آزاد ہیں اور جب اور جہاں وہ چاہے دہشت گردی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گناہ ہے جہاں سے پورے ملک میں دہشت گرد بھیجے جاتے ہیں، حکومت بلوچستان میں اپنی رٹ قائم کرے یاپھر مستعفی ہوجائے۔انہوں نے ہزار گنجی میں شہید ہونے والوں کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں خداوند عالم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ وہ تمام پسماندگان کو صبر واستقامت عطا کرے۔