وحدت نیوز(گلگت) چیف سیکرٹری کے مراعات کے حوالے سے گلگت بلتستان حکومت کا فیصلہ انتہائی مضحکہ خیز اور تماشہ ہے ۔مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے بعد جی بی حکومت کی بوکھلاہٹ اور بیوروکریسی کو سیاسی رشوت دیکر من پسند کام کروانے کی کوشش ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری امور سیاسیات غلام عباس نے چیف سیکرٹری کے مراعات کے حوالے سے گلگت بلتستان حکومت کے فیصلے کو ایک بچگانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان جو پاکستان کا پرآشوب صوبہ ہے وہاں خدمات انجام دینے والے آفیسران کو بھی تاحیات ایسی مراعات نہیں دیئے گئے تو گلگت بلتستان میں سروسز انجام دینے والوں کو یہ مراعات کس خوشی میں دیئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے گلگت بلتستان حکومت کا پورے پاکستان میں مذاق اڑایا جارہا ہے ، ایسے بچگانہ فیصلوں سے ثابت ہورہا ہے کہ جی بی حکومت مرکز میں اقتدار چھن جانے کے غم میں تاحال نڈھال ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں حکومت کی تبدیلی کا خوف اس فیصلے وے عیاں ہورہا ہے اور اب بیوروکریسی کی آشیر باد سے معاملات چلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔آرڈر 2018 نواز لیگ کا دیا ہوا ہے اس کے مطابق ہر فیصلے کو وزیر اعظم سے منظور کروانا ضروری ہے یہ ناعاقبت اندیش فیصلہ وزیراعظم کے ردی کی ٹوکری میں چلا جائیگااور چیف سیکرٹری کو ماموں بنانے کے علاوہ اس فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ۔اس فیصلے سے صوبائی حکومت کی جمہوریت پسندی زیر سوال رہے گی۔