وحدت نیوز (گلگت) سوست کسٹم کلیکٹریٹ کے عملے کا تاجروں کے ساتھ رویہ انتہائی ہتک آمیز ہے۔کئی چھوٹے تاجر ان کے رویے سے تنگ آکر گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایک منتخب عوامی نمائندے پر چوری کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنا انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ڈپٹی کلکٹر سمیت تمام عملے کی پوسٹنگ کرکے واقعے کی تحقیقات کی جائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ کسٹم کلکٹریٹ سوست میں غیر قانونی طور پر گلگت بلتستان کے عوام سے جبراً ٹیکس وصول کررہا ہے جبکہ متنازعہ خطے کے عوام پر ٹیکس لاگو کرنا غیر قانونی اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بیروزگاری کا ایک طوفان ہے اکثر لوگ چائنہ ٹریڈ کے ذریعے اپنا گزربسر کررہے لیکن گزشتہ دوسالوں سے نت نئے ٹیکسز کے ذریعے روزگار کا واحد ذریعے پر بھی رکاوٹیں کھڑی کرکے احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے جس سے بیروزگاری مزید بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوست کسٹم عملے کے متعلق ایک عرصے سے مقامی کاروباری حضرات شکایات کرتے رہے ہیںاور اس سال تقریباً دومہینے تاجر برادری نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج اور دھرنا دیا لیکن محض زبانی وعدوں پر انہیں ٹرخایا گیا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرکاری آفیسر کو قطعاً یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اس خطے کے عوام کی توہین کرے،انہیں سرکار نے عوام کی خدمت کیلئے مقرر کیا ہے۔
انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ ڈی سی کسٹم سمیت تمام عملے کو پوسٹنگ کرکے واقعے کا غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دیکرتحقیقات کروائی جائیں اور ایک منتخب عوامی نمائندے پر چوری کا الزام لگاکر ایف آئی آر درج کرنا پورے علاقے کی توہین ہے اس ایف آئی آر کو فوری واپس لیا جا ئے اور بارڈر ٹریڈکرنے والے مقامی افراد کو کسٹم ڈیوٹی میں خصوصی چھوٹ دی جائے۔