وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے میڈیا کے نمائندوں کو جاری ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ کھرمنگ تک طویل لانگ مارچ کا مقصد جی بی آرڈر کے مخالف اور آئینی حقوق کے لیے چلانے والی تحریک کی تیاری اور ایکشن کمیٹی کے رہنماء غلام شہزاد آغا کی عوام کے لیے کی گئی خدمات کو سراہنا مقصود تھا۔انہوں نے کہا کہ اسکردو سے گول تک بغیر کسی تیاری کے ہنگامی صوتحال میں پیدل مارچ کرنے والے جوانوں کی ہمت اور شجاعت قابل تحسین ہے۔ ہم ان سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ بعض مخالفین اور انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑو ں نے اس مارچ کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی اورعوام کو عدالت سے لڑانے کی پوری کوشش کی۔ جبکہ ہم نے بار کونسل کی مداخلت پر ہی دھرنے کے خاتمے کا اعلان کرکے سازش کاروں کی سازشوں کو خاک میں ملادیا۔ ہماری وفاداری کو غلط رنگ دینے والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کسی لالچ یا خوف کی وجہ سے پاکستان کے وفادار نہیں بلکہ ایک نظریاتی رشتے کی وجہ سے ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ستر سالہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی ہمیں پاکستان کا باقاعدہ آئینی حصہ بننے نہ دینے والے حب الوطنی کی سند بانٹ رہے ہیں۔ ملک جس نہج پہ پہنچا ہے اس کا ذمہ دار حکومتیں ہیں ۔ گلگت بلتستان کے عوام تیار و آمادہ رہیں جی بی آرڈر نامی کالے قانون کے خلاف اور آئینی حقوق کے لیے فیصلہ کن تحریک چلائی جائے گی ۔ اس دوران ہر طرح الزمات لگائے جائیں گے اور مشکلات کھڑی کیے جائیں گے لیکن ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہیں ۔ دنیا کو ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حالات کچھ بھی ہو عوامی حقوق اور ظلم کے خلاف اقدام اٹھانے سے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں روک نہیں سکتی۔