وحدت نیوز (گلگت) خنجراب بارڈر کھلنے سے قبل چائنا میں قید پاکستانی شہریوں کی بیویوں کو آزاد کروایا جائے۔یہ ایک حساس مسئلہ ہے جس پر حکومت نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، مسئلہ حل نہ ہوا تو متاثرین کے ساتھ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے کارکن پاک چائنا بارڈر پر دھرنا دینگے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ شادی کرنا ہر انسان کا حق ہے اور پاکستانی شہریوں نے چائنا کے قوانین کے مطابق شادیاں کیں ہیں اور چائنا حکومت نے بغیر وجہ بتائے بچوں سمیت مائوں کو جیل میں رکھا ہے۔دنیا بھر میں بین الملکی شادیاں ہوتی ہیں اور ملکی قوانین کو پورا کرکے شادیوں کی اجازت ہوتی ہے ۔چائنا کے بہت سے افراد نے پاکستان شہریت رکھنے والی خواتین سے شادیاں کی ہیںلیکن پاکستان میں ان کو عزت وتکریم دی جاتی ہے۔افسوس کا مقام ہے کہ ہمسایہ ملک چائنا نے بین الاقوامی قوانین کے خلاف اقدام کیا ہے جس پر ہماری حکومت کو چائنا سے جواب طلبی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کو چاہئے کہ اسلام آباد میں مقیم چائنا کے سفیر کو طلب کرکے اس غیر قانونی اقدام کی وضاحت مانگنی چاہئے۔ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے بلاجواز بیویوں اور بچوں کو قید میں رکھا گیا ہے اور انہیں نہ تو ان کے شوہروں سے ملنے کی اجازت ہے اور نہ ہی ان کے والدین اوربہن بھائیوں سے ۔انہوں نے کہا کہ چائنا کا یہ اقدام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس غیر انسانی سلوک پر آواز اٹھانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ خنجراب بارڈر کھلنے سے قبل گرفتار تمام خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے بصورت دیگر متاثرین بارڈر پر دھرنا دینگے اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ان کے ساتھ کھڑی ہونگی۔