وحدت نیوز (گلگت) مستونگ میں محب وطن شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا بلوچستان حکومت کی نا اہلی اور سیکورٹی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پورے ملک میں کالعدم جماعتوں کو لگام دینے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے،کالعدم جماعتوں کو ملک کی بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی آشیرباد حاصل ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی گوہر نے کہا ہے نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جبکہ دہشت گرد پورے ملک میں دندناتے پھر رہے ہیں۔حکومت سے عوام کا اعتماد روزبروز ختم ہوتا جارہا ہے،عوام کو انصاف اور تحفظ فراہم کرنے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں۔گزشتہ کئی سالوں سے منظم سازش کے تحت ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے ،قاتل معلوم ہونے کے باوجود حکومت انہیں لگام دینے سے احتراز کررہی ہے۔نواز حکومت شروع دن سے ہی تکفیری دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتی آئی ہے ، کوئٹہ، پاراچنار اور کراچی میں شہید کئے جانیوالے شہداء سے لواحقین سے حکومت نے اظہار ہمدردی کرنا بھی گوارا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت دہشت گرد عناصر کو گرفتار کرنے کی بجائے محب وطن شہریوں اور علمائے کرام کو حب الوطنی کی سزا دے رہی ہے۔ہمارے علمائے کرام پنجاب سے اغوا ہورہے ہیںاور پنجاب حکومت کی بے حسی بتارہی ہے کہ ان کے دل میں کینہ اور بغض بھرا ہواہے۔کراچی سے گلگت بلتستان تک وطن عزیز کے وفادار بیٹوں کو دیوار سے لگادیا گیا ہے ،حکومت بد نیتی ،کینہ اور بغض کیساتھ زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ظالم حکمران ابھی تو پانامہ کے قہر و غضب کا شکار ہوئے ہیںجس دن مظلوم کی آہ وپکار کا قہر نازل ہوگا تو اس دن سب کچھ خاکستر ہوجائے گا۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں انصاف دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔