وحدت نیوز(گلگت) سکردو جلسے میں بلاول بھٹو کا شریک نہ ہونا اور نواز شریف کا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو چین کے دورے سے ڈراپ کرنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کو گلگت بلتستان کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں، گلگت بلتستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کی نگاہ میں عضومعطل کی حیثیت رکھتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ چائنہ میں ون بیلٹ ون روڈ پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس میں سی پیک کے گیٹ وے پر واقع صوبہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کو نظر انداز کرنا انتہائی زیادتی ہے۔ اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں گلگت بلتستان کو نمائندگی سے محروم رکھنے کے دانستہ فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ نواز کو خطے کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں۔جبکہ پاکستان کے دیگر چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اپنے ہمراہ اجلاس میں لیکر جانا اور وزیر اعلیٰ جی کو نظر انداز کرنے سے گلگت بلتستان کے عوام میں مایوسی پھیل چکی ہے جبکہ سی پیک کے حوالے سے پاکستان کے دیگر صوبوں کی وہ اہمیت نہیں جو گلگت بلتستان کو حاصل ہے۔وزیر اعظم پاکستان کے اس فیصلے سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کے خواہشات کے برعکس فیصلے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ناعاقبت اندیش اقدامات علاقے میں نفرت کے باعث بن رہے ہیں اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی بھی فیصلے ناقابل قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آیا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام ہوش کے ناخن لیں اوراستحصالی جماعتوں سے نجات کی کوئی سبیل کریں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے سکردو جلسے میں بلاول بھٹو کی عدم شرکت کو اس جماعت کا گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا اور حکومت سے سیکورٹی طلب کرنا محض ایک بہانہ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت گلگت بلتستان پرامن ترین خطہ ہے ۔