وحدت نیوز(گلگت ) محکمہ ہیلتھ میں لوئر پوسٹوں پر انٹرویو کے نتائج کو غیر ضروری تاخیر کا شکار کیا جارہا ہے۔سیاسی مداخلت سے روزانہ کی بنیاد پر نتائج تبدیل کئے جانے کی خبریں مل رہی ہیں۔سابقہ تقرریوں میں بھی بے ضابطگیاں ہوئیں جس سے ادارے کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کرپشن کا گڑھ بنتا جارہا ہے جہاں ٹھیکے اور ملازمتیں سیاسی وابستگی کی بنیاد پر تقسیم کی جارہی ہیں۔غریب اور حق دار امیدواروں کو کھڑے لائن لگادیا گیا ہے اور من پسند امیدواروں کو تعینات کرنے کیلئے سرتوڑ کوششیں جاری ہیں۔سیاسی مخالفین کیلئے سرکاری ملازمتوں کا راستہ بالکل ہی بند کردیا گیا ہے جس سے معاشرے میں شدید تحفظات پیدا ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ نام کی کوئی چیز اداروں میں نظر نہیں آرہی ہے بلکہ سفارش اور رشوت کے کلچر کو پہلے سے زیادہ فروغ دیا جارہا ہے حکمران صرف اخباری بیانات کی حد تک میرٹ کو فالو کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خطے کے مستحق اور ہونہار امیدوار صرف اس وجہ سے نوکری پر نہیں لگ جاتے ہیں کیونکہ انہوں نے مسلم لیگ ن کا ساتھ نہیں دیا۔اس طرح کی طرز حکمرانی کسی صورت قابل قبول نہیں اس حکمرانوں کی اس روش کی وجہ سے علاقے کے عوام حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں۔انہوں نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا کہ وہ محکمہ ہیلتھ کا قبلہ درست کرے اور تقرریوں میں میرٹ کو یقینی بنائے۔