وحدت نیوز (سکردو ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کےصوبائی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت لفظی ہیرا پھیری اور تصویری سیشن کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی بجائے واضح کرے کہ 46ارب ڈالر کے منصوبے میں گلگت بلتستان کا کتنا حصہ ہے۔صوبائی حکومت سی پیک میں حصہ مانگنے والے عوام کو سی پیک کا دشمن بنا کر پیش کرنے سے گریز کرے۔ جی بی کے عوام سی پیک کے حامی ہیں لیکن اسکے ثمرات حاصل کرنا چاہتے ہیں جبکہ صوبائی حکومت سی پیک کے ثمرات کو پنجاب حکومت کی جھولی میں ڈال کر وفاق کے سامنے اپنی حیثیت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت وفاق کی خوشنودی کیلئے گلگت بلتستان کے ساتھ دھوکہ نہ کرے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ صوبائی حکومت واضح کرے کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کے لیے بجلی کے کتنے منصوبے شامل ہیں، صحت کے کتنے منصوبے ہیں ،کتنی سڑکیں ہیں، اکنامک زون کی ہیئت کیا ہے ، اور تعلیمی و فلاحی کتنے منصوبے شامل ہیں۔ پنجاب کے لئے سی پیک میں جتنے منصوبے شامل ہیں اس کا عشر عشیر بھی گلگت بلتستان کو مل جائے تو خطے کا نقشہ بدل رہا ہے لیکن ہماری حکومت جی بی سے زیادہ پنجاب کے وکیل بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پنجاب کی ترقی کے دشمن نہیں بلکہ انصاف کا تقاضا کر رہے ہیں۔ جی بی میں سی پیک کے لئے حصہ مانگنے والوں کو علاقے کا دشمن سمجھنے کی ریت ختم ہو جانی چاہیے۔ اپنے قد کاٹھ بڑھانے کے لیے عوام کی تحقیر ناقابل برداشت ہے۔ ہم وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ جی بی کے ساتھ مذاق کا سلسلہ بند کیا جائے اور سی پیک میں گلگت بلتستان کو متناسب حصہ دیا جائے۔