وحدت نیوز (گلگت) یوم حسین ؑ کے انعقاد پر پابندی بلاجواز اور ناجائز ہے حکومت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملت تشیع کے جذبات کو ہوا دے کر خطے کے پرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہے۔یوم حسین ؑ کے انعقاد پر طلباء کے خلاف ایف آئی آر اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے گلگت بلتستان کے رہنما ڈاکٹر علی گوہر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ہمیشہ سے یوم حسین ؑ کا انعقاد ہوتا رہا ہے جس کا مقصد نوجوان نسل کو اسلامی اقدار و تاریخ سے روشناس کرانا ہے۔تعلیمی اداروں میں یہ واحد پروگرام ہے جس میں تمام مکاتب فکر کے علماء و دانشوروں کو دعوت دی جاتی ہے جو نہ صرف باہمی اتحاد و بھائی چارے کی فضا ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے بلکہ ایسے اجتماعات کے ذریعے اسلام حقیقی کا صحیح معنوں میں پرچار ہوتا ہے۔مملکت خداداد پاکستان کے قیام کی بنیادی اساس بھی ایک اسلامی فلاحی ریاست کا قیام تھا جس میں تمام مذاہب کو اپنے عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرنے کی ضمانت دی گئی تھی ،سرزمین گلگت بلتستان میں صوبائی حکومت کی جانب سے یوم حسین ؑ کے انعقاد پر پابندی عائد کرنے کا مطلب نظریہ پاکستان سے انحراف کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت غیر قانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے خطے کے امن کو تہ وبالا کرنے پر تلی ہوئی ہے اور اس حساس خطے کے امن کو خراب کرکے لیگی حکمران مودی سرکار کی آشیر باد لینا چاہتے ہیں۔صوبائی حکومت اپنی ناکامیوں اور نااہلی کو چھپانے کی غرض سے ایسے مسائل کھڑی کررہی ہے تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹ جائے ۔سی پیک،غیرقانونی ٹیکسز کا اطلاق،زمینوں پر ناجائز قبضہ اور دیگر مسائل سے عومی توجہ ہٹانے کی حکومتی کوشش ناکام بنادینگے ۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عوامی حقوق کی جدوجہد میں کسی جماعت سے پیچھے نہیں رہے گی جہاں کہیں پر بھی عوامی حقوق غصب ہونگے مجلس وحدت ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے تمام مکاتب فکر کے عوام سے گزارش کی کہ وہ یوم حسین کے پروگرام میں بھرپور شرکت کرکے حکومت کی لڑائو اور حکومت کرو کی پالیسی کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کریں ۔حکومت جان لے کہ ہم اپنے جائز حقوق سے ہرگز دستبردار ہونے والے نہیں ،ہمیں زیادہ مجبور کیا گیا تو سخت سے سخت احتجاج کیا جائیگا جسے کنٹرول کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا۔