وحدت نیوز(گلگت) ضلع گلگت کی ستر فیصد پوسٹوں پر دوسروں اضلاع کے افراد قابض ہیں۔محکمہ تعلیم میں گلگت شہر کے مختص پوسٹوں پر دوسروں اضلاع کے آفیسران نے اپنے بیگمات کو دوسرے اضلاع سے گلگت لاکر ان خالی پوسٹوں پر فل کردیا ہے جس سے ضلع گلگت میں بیروزگار نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ وزیر اعلیٰ اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے تمام ایڈجسٹمنٹ کو کینسل کرکے مقامی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کریں۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ ایک عرصے سے اعلیٰ پوسٹوں پر متعین افسران کی جانب سے اپنی بیگمات کو ضلع گلگت کی خالی پوسٹوں پر ایڈجسمٹنٹ کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک کئی پوسٹوں پر اپنی بیگمات کی درپردہ تعیناتی کی گئی ہے۔بااثر آفیسران کی جانب سے اپنے عزیزوں کو ایڈجسٹ کرنے کا یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو مقامی بیروزگار افراد میں احساس محرومی جنم لے گی اور بیروزگاری میں روز بروز اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ علاقے میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت کے جذبات پیدا ہونے کا بھی اندیشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بیروزگای کے خاتمے کیلئے تمام اضلاع کا مخصوص کوٹہ ہے اور اگر اسی طریقے سے دیگراضلاع کے ساتھ زیادتی کی گئی تو کل پورے علاقے میں انارکی پھیلے گی جس سے علاقے کے عوام میں پائی جانیوالی وحدت پارہ پارہ ہوجائیگی۔لہٰذا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اس زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے تمام ایڈجسٹمنٹس کو منسوخ کریں تاکہ حق دار کی داد رسی ہوسکے۔