وحدت نیوز (بلتستان) مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید آغا علی رضوی کی سربراہی میں ضلع شگر کے نو منتخب اراکین کا بینہ کے ایک وفد نے پیر امامیہ نوربخش پروفیسر سیدحسن شاہ سے ملاقات کی۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر سید حسن شاہ نے کہا شگر کی تاریخ میں یہاں کے علمائے کرام نے متفقہ طور پر مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کر کے وحدت کی بہتریں مثال پیش کی۔علمائے شگر کا یہ احسن اقدام اہلیان شگر اور یہاں کے دیگر مکاتب فکر کیلئے خوش آئند ہے۔اور یہ تاریخی عملی وحدت کا مظاہرہ بھی ہے اس کا کریڈٹ مرکزی سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور آغا سید علی رضوی صاحب کو جاتا ہے جنہوں نے ہر مشکل وقت میں بلتستان کے مظلوم اعوام کا بھر پور دفاع کیا اور میدان میں عملی طور پر حاضر رہے۔انہون نے کہا کہ بلتستان کے غیور عوام اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتے ہمیں یاد ہے سانحہ چلاس وکوہستان ہو یا سانحہ بابوسر ٹاپ مجلس وحدت مسلمین نے ایک ہفتہ تک تاریخ میں پہلی دفعہ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیا بلکہ پوری دنیا میں اس ملت مظلوم ومحکوم کے لئے آواز بلند کر کے حقیقی وارثین شھدا کا ثبوت دیا یہی وجہ ہے یہاں ملت اسلامیہ کا ہر فرد مجلس وحدت مسلمین کو اپنے لئے ڈھال اور نجات دہندہ سمجھتے ہیں۔
آخر میں مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا سید علی رضوی نے پروفیسر سید حسن شاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین فرقہ واریت ،لسانیت،ذاتیات سے بالا تر ہو کر امت مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے اسلام دشمن استعماری قوتوں کے خلاف میدان عمل میں خواہ حلات جو بھی ہوں ڈٹ جانے کا نام ہیں ہم ہر اس مظلوم کے حامی ہیں خواہ وہ کافر ہوں اور ہر اس ظالم کے مخالف ہیں خواہ وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہوں۔