وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا اگلے دن سمری بناکر وفاق کو بھجوا دینگے اور کاپی ایکشن کمیٹی کو فراہم کی جائیگی مگر اب تک گندم سبسڈی کی بحالی کی سمری وفاق کو نہیں بھجوائی گئی ہے جبکہ ہسپتالوں میں لی جانے والی فیسوں کی واپسی کا نوٹیفکیشن تین دن بعد جاری کیا گیا۔ صوبائی وزراء اور مشیروں کے اپنے بیانات میں تضاد ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے دھرنے ختم کرنے کا کہا ہے اور نہ کوئی وعدہ کیا ہے۔ یہ سراسر جھوٹ اور بہتان ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے ترجمان نے اخبارات کیلئے جاری پریس ریلیز میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت جان بوجھ کر الزام تراشی کررہی ہے اور اسی طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے عوامی ایکشن کمیٹی میں دراڑ پیدا کرنا چاہتی ہے، جسے کسی طور کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔ ہم صوبائی حکومت کی پالیسی کو اچھی طرح جان چکے ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔ اگر صوبائی وزراء و ممبران عوام کے ساتھ مخلص ہوتے تو وہ عوامی مسائل حل کرتے اور پچھلے 8 دنوں سے گلگت بلتستان کے عوام سڑکوں پر موجود ہیں مگر یہی عوامی نمائندے عوام کو گمراہ کرنے اور اپنی کرپشن کو چھپانے میں لگے ہوئے ہیں۔ عوام آج ان کے اصلی چہرے کو پہچان چکے ہیں۔ دھرنوں میں عوام کی بھرپور شرکت سے ثابت ہو گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کی دوغلی پالیسی سے تنگ آ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ علماء کونسل، جمعیت علمائے اسلام، متحدہ قومی موومنٹ و دیگر جماعتیں عوامی ایکشن کمیٹی کا حصہ ہیں اور رہیں گی۔ مذکورہ تنظیموں کے اکابرین نے بھرپور حمایت اور عوامی جدوجہد میں ساتھ دینے اور صوبائی وزراء کی غلط بیانیوں کی مذمت کرکے عوام کا حقیقی نمائندے ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے۔