وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان سعید الحسنین نے انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کی سرزمین پر خمینی (رہ) بت شکن کی ولولہ انگیز و انقلابی قیادت میں رونما ہونے والے عظیم اسلامی انقلاب کی بدولت پوری دنیا میں اسلام حقیقی کا روشن چہرہ متعارف ہوا اور اس انقلاب کے ثمرات سے ناصرف مسلم تحریکوں بلکہ دنیا بھر کے مستضعفین اور مظلومین نے استفادہ کیا اور انکے کیلئے نوید سحر لیکر ابھرا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ اسلامی انقلاب سے پہلے اسلامی دنیا مختلف گروہوں اور بلاکوں میں بٹی ہوئی تھی، علاقائی تعصبات کے ساتھ ساتھ مذہبی منافرت اور فرقہ واریّت عروج پر تھی۔ بادشاہ صاحبان اپنی مکروہات کو چھپانے کے لئے درباروں میں علمی مناظروں کے نام پر شیعہ، سنّی علماء کو اکٹھا کرکے فرقہ وارانہ مباحث کو ازسر نو زندہ کرتے تھے اور پرانے اختلافات کو پھر سے بھڑکاتے تھے چنانچہ لوگ اپنے دینی جذبے کے باعث فرقہ وارانہ جھگڑوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور یوں یہ بغض و حسد نسل در نسل آگے چلتا رہتا، لوگ ایک دوسرے کو گریبان سے پکڑے رکھتے تھے اور حکمران رنگ رلیاں مناتے تھے۔ اسی طرح استعماری طاقتیں بھی اپنے مفادات کے حصول کے لئے ہمفرے اور لارنس آف عریبیہ کی طرح کے اپنے جاسوسوں کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف رہتی تھیں۔ اس طرح کے جاسوس مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر فسادات اور فرقہ واریّت کو ہوا دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے شیعہ اور سنّی مسلمانوں کو صدر اسلام کی طرح بھائی بھائی بننے کا شعور عطا کیا۔ ایران کے شیعہ و سنّی علماء کے اتحاد اور اتفاق سے تمام دنیا کے مسلمانوں نے متفق اور متحد ہونے کا شعور لیا، ملت ایران نے عملی طور پر متحد ہو کر پورے عالم اسلام کو یہ باور کرایا ہے کہ مسلمانوں کی اصل طاقت اتحاد میں مضمر ہے۔