وحدت نیوز (کوئٹہ) وطن عزیز پاکستان میں رہنے والے تمام افراد ملک کو پر امن دیکھنا چاہتے ہیں، دہشتگردی نے ملک بھر کے باسیوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔ قوم پر بہت ظلم ہو چکا ہے، حکمرانوں اور انتظامیہ کو دہشتگردوں کے خلاف اقدامات اٹھانے ہونگے۔ دہشتگردوں اور تکفیریوں کو ان کے کیفر کردار تک پہنچائے بغیر امن کا حصول ممکن نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین مظلوموں کی جماعت ہے، پاکستان کے اندر بے شمار معصوم شہریوں کو مختلف واقعات، سانحات اور ٹارگیٹ کلینگ کی صورت میں شہیدکر دیا گیا ہے، مختلف واقعات میں ہزاروں گھروں کو کفیلوں سے محروم کیا گیااور ہزاروں افراد یتیم ہوگئے مگر افسوس کا مقام ہے کہ بے تہاشا شہادتوں کے بعد بھی مجرم آزادی کی ہوا میں سکون کا سانس لے رہے ہیں، قاتلوں اور مجرموں کو اپنے کئے پر شرمندگی کے بجائے فخر ہے اور حکومت انکے خلاف کروائی کی تو دور کی بات، انہیں کچھ کہنے کی جرأت بھی نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائد اور ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس صاحب 65 دنوں سے ظلم اور بربریت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں۔ ہمارے مطالبات عین آئینی اور قانونی ہیں جس میں ہمارے حقوق کی بات ہوئی ہے، ہر پاکستانی یہ چاہتا ہے کہ ملک میں امن آئے ہر شخص کی خواہش ہے کہ دہشتگردی اور تکفیری سوچ کا خاتمہ ہو۔ پوری قوم نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے، اگر حکومت جمہوری ہے اور خود کو عوامی نمائندہ سمجھتی ہے تو انکا فرض بنتا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم کرے اور ملک کو امن کا گہوارا بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ آئین جہاں عوام کی حفاظت کا کہتی ہے وہاں ہر روز بے گناہ شہریوں کا خون بہایا جاتا ہے، حکومت آئین کی پیروی میں کوتاہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انکے منتقی انجام تک پہنچایا جانا چاہئے۔ ہمارا تحفظ ممکن بنایا جائے اور ان تمام افراد کو گرفتار کیا جائے جو بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ آئین کو پامال کرنے والوں اور ہزاروں بے گناہ افراد کو قتل کرنے والوں کا آزاد گھومنا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، حکومت اپنے فرائض درست انجام دیتے ہوئے ان تکفیری عناصر کا خاتمہ کرے۔