وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی و ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بے روزگاری صوبہ بلوچستان کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے بے روزگاری کی وجہ نوجوان منشیات اور دیگر منفی سرگرمیوں کی طرف رجحان پیدا کر رہے ہیں اور ھماری نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے ایسی حالت میں صوبے کے نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنا خوش آئند بات ہے تاہم وزراء اور دیگر زمہ داروں کے رویوں سے لگ رہا ہے کہ اس مسئلے میں بھی بڑی سطح بد عنوانیاں رو نما ہوگی اور قومیت کی نام پر بھرتیاں کر کے بعض اقوام خصوصاً ہزارہ قوم کے جوانوں کو ان ملازمتوں سے محروم رکھا جائے گا یا پھر برائے نام چند ایک بھرتیاں کی جائیں گی ۔ ہزارہ قوم کے جوان ہمیشہ سے اپنی قابلیت اور میرٹ کی بنیاد پر ملازمتیں حاصل کرتے رہے ہیں لیکن گزشتہ چند سالوں میں بھرتیوں کے ریکارڈ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہزارہ قوم کو سرکاری محکموں سے وائٹ واش کرنے کا پروگرام بنا لیا گیا ہے موجودہ صوبائی حکومت کے پہلے ڈھائی سالہ دور میں تو ملازمتوں میں ہزارہ قوم کو مکمل نظر انداز کیا گیا اور وزراء اور سیکریٹریز نے میرٹ کو پامال کرتے ہوئے قومیتوں کی بنیاد پر بھرتیاں کر کے قوم پرستی کو ہوا دی۔ اور اب بھی ان کے غیر زمہ دارانہ رویوں کی وجہ سے صوبے کے قابل نوجوانوں میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے موجودہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائاللہ زہری صوبے کے تمام محکوم اقوام کے لیے امید کی ایک کرن بن کر سامنے آئے ہیں لہذا ان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میرٹ پر بھرتیوں کو یقینی بنائیں اور ہزارہ قوم کے جوانوں پر خصوصی توجہ دیں اور انھیں ملازمتیں دیکر ان کے احساس محرومی کا ازالہ کریں۔