وحدت نیوز(اورکزئی) خیبر پختونخواکے ضلع اورکزئی کےھیڈکوارٹر کلایہ میں،مدرسہ اھلبیت ع کےگیٹ کےسامنے خودکش دھماکہ میں شہید ہونے والے 35مومنین کی مجلس سوئم سے شدید بیماری کی حالت میں خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے کہاکہ ضلع اورکزئی وہ واحد مغربی ضلع ہے جن کا بارڈر افغانستان سے نہیں ملتااور اس علاقے کا واحد راستہ ہے جو ضلع کوہاٹ سے لوئر اورکزئی کو جاتا ہے اب تو اپ لوگ یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ دہشت گرد اُس پار افغانستان سے آئے تھے،اورکزئی ضلع میں کوئی بھی مقامی باشندہ وطن کارڈ کے بغیر داخل نہیں ہوسکتا پھر یہ دہشت گرد کیسے داخل ہوتے ہیں.؟
اورکزئی کو ہر طرف سے سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا ہے،سیکیورٹی کے نام پر عام لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے لیکن پھر بھی تخریب کار اتنی اسانی سے ان راستوں پر کیسے داخل ہوتےہیں ؟
انہوں نے مزید کہاکہ یاد رہے کہ یہ ایک الگ شیعہ علاقہ ھے،پہلے اس علاقہ کے انٹری راستوں پر سیکیورٹی چیک پوسٹیں مدرسہ اھلبیت اور اپنی تنظیموں کےاختیارمیں تھیں لہذا امن و امان بھی تھااور اسلم فاروقی کی طرف سے بھیجے گۓ، بارود بھرے گاڑی کا ایک بہت بڑا دھماکہ ودیگر دھشتگردانہ کارروائیاں ناکام بھی بنائی تھیں،اب آٹھ دس سال سے آپریشن کےنام پر پاراچنارکیطرح ھرجگہ فورسز کی سیکیورٹی چیک پوسٹیں ہیںاور اس عرصہ میں کئ دھماکے ہوۓ،جہاں بھی کوئی بےگناہ قتل ہوجاۓ،اگر قاتلین سامنے نہ لاۓ جائیں تو جوابدہ حکومت ہے۔