وحدت نیوز(ہری پور) مجلس وحدت مسلمین اور اتحاد بین المسلمین کے زیراہتمام ہری پور میں یوم شہداء پولیس کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ اقبال بہشتی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ وحید عباس کاظمی، اتحاد بین المسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیئر عباس جعفری ،ڈی آر سی کے چیئرمین تحسین الحق اعوان، جماعت اہلسنت کے راہنما راجہ شمیم انور، پی پی پی کے ضلعی صدر ذوالفقار قریشی، علامہ اظہر محمود، نون لیگ وویمن ونگ کی ضلعی صدر شازیہ جدون، ناظم ملک فیصل اقبال، پریس کلب کے صدر ذاکر حسین تنولی، ڈی ایس پی شعبہ تفتیش نوشاد گیلانی، ایس ایچ او سٹی سعید یدون، ڈی ایس پی ایلیٹ فورس ثمینہ بی بی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے پولیس شہداء کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت جبکہ پولیس ایک ایک شہری کے جان ومال کی حفاظت کرتی ہے لیکن فوج کو ان قربانیوں کے صلہ میں تمام سہولیات دستیاب ہیں لیکن پولیس کو کوئی سہولت میسر نہیں مقررین نے قراردادیں منظور کرکے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پولیس شہداء کے لواحقین کی مالی امداد کی جائے اور صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کے لیے اضلاع کی سطح پر فوجی طرز کے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی طرح سکول و ہسپتال کھولے جائیں سرائے نعمت خان روڈ کو شہید عظمت رشید کے نام سے منسوب کیا جائے شہدا ء کی بیوائوں کے مسائل ان کے گھر کی دہلیز پر حل کیے جائیں اور شہداء کی زندگیوں کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے۔
ڈی ایس پی شہزادی نوشاد گیلانی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ لوگ ہمارے ساتھ ہیں اور ہمارا دست و بازوہیں اسی طرح اگر عوام کا ساتھ رہا تو وہ دن دور نہیں دشمن کے مذموم عزائم خا ک میں نہ مل جائیں ایک فوجی افیسر کی بیٹی ہونے ناطے میں نے فوج اور پولیس دونوں فورسز کو قریب سے دیکھا ہے یہ سچ ہے کہ فوج کو پولیس کے مقابلے میں زیادہ سہولیات میسر ہیں لیکن پھر بھی ہمارے حوصلے پست نہیں جب بھی ملک و قوم کے لیے قربانی کا وقت آتاہے پولیس نے قربانی دینے میں کبھی دریغ نہیں کیا اور خیبر پختون خوا کی پولیس کی تاریخ اس کی گواہ بھی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا یہ ہر سال ہمیں تجدید عہد پر مجبور کرتاہے کہ ہمارے جن ساتھیوں نے جس مشن کی تکمیل کی لیے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہمارا فرض ہے اور اس فرض کو پورا کرکے ہم اپنے آنے والی نسل کو ایسا ماحول و معاشرہ فراہم کریں گے جہاں وہ سکھ کی سانس لیں سکیں ان شہداء کو گواہ بنا کرہم بھی وعد ہ کرتے ہیں کہ جب بھی قربانی دینے کا وقت آیا تو اپنی عوام کی جان ومال اور عزت و آبروکی خاطر سینے پر گولی کھائیں گے۔