وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک بار پھر سے محکمہ اوقاف نے کوٹلی امام حسینؑ کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنیوالوں کو کھلے عام مارکیٹ بنانے کی اجازت دے دی، اس کے ساتھ ہی کوٹلی امام حسینؑ کی زمین کے کچھ حصے کا انتقال بھی کر دیا۔ آج بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسینؑ میں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، انجمن تھلہ متولیان اور شیعہ ینگ مین نے مل کر محکمہ اوقاف کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پر امن مظاہرین نے محکمہ اوقاف کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کوٹلی امام حسینؑ کے ناجائز قبضے کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے شرکاء سے خطاب میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ غضنفر عباس شاہ نے کہا ہے کہ کوٹلی امام حسینؑ پر محکمہ اوقاف ناجائز قابض ہے، ہم نے ڈپٹی کمشنر سے کئی بار گذارشات کیں کہ اس معاملے کو احسن طریقے سے حل کریں، مگر انہوں نے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا، کوٹلی امام حسین کا مسئلہ ہم نے وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے سامنے بھی پیش کیا، لیکن انہوں نے بھی کوئی تعاون نہیں کیا اور صرف زبانی دعووں تک محدود رہے۔ علامہ غضنفر عباس کا مزید کہنا تھا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی 327 کنال اراضی ایک ہندو شخص نے پاک و ہند کی تقسیم سے پہلے عزاداری کیلئے وقف کی تھی اور یہ کیسے مسلمان ہیں، جو امام حسینؑ کی جاگیر اونے پونے داموں بیچ رہے ہیں۔ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ پرامن رہتے ہوئے اس مسئلے کا حل نکال لیں، شاید ڈی آئی خان کی انتظامیہ بھول گئی ہے کہ 10 ستمبر 1988ء کو ہم نے اپنے خون سے تاریخ لکھی اور امام حسینؑ کی عزاداری پر آنچ تک نہیں آنے دی، لہٰذا حکومت کو چاہیئے کہ ہمیں مجبور نہ کرے کہ پھر سے ڈیرہ اسماعیل خان کا امن خراب ہو۔