وحدت نیوز (شکارپور) شہداء کمیٹی کی اپیل پر آج سندہ بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ شکارپور میں شہداء کمیٹی کے زیر اہتمام کربلا معلیٰ امام بارگاہ و جامع مسجد سید الشہداء ؑ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جو لکھیدر پہنچ کر جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔ اس موقعہ پر احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین شہداء کمیٹی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آج کا احتجاج دہشت گردی کے خلاف ہے۔ دہشت گردی کے اڈوں ، ٹریننگ کیمپس اور کالعدم دہشت گردتکفیری تنظیموں کے خلاف ہے۔ حکومت اور ریاستی اداروں سے ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سندہ حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ وارثان شہداء کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ سندہ حکومت ۲۲ نکاتی معاہدے پر فوری عمل در آمد کرے۔
انہوں نے کہا کہ ۱۷ تا ۱۹ اپریل دہشت گردی کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہوگا۔ عوام دہشت گردی کے خلاف بھرپور آپریشن چاہتے ہیں۔ ریاست دہشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کرے، عوام اس جنگ میں ریاستی اداروں کو سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے عوامی اجتماع میں تین نکات مطالبات پیش کئے عوام نے نعروں کی گونج میں اپنی مثبت رائے کا اظہار کیا۔
اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے علامہ سید عالم شاہ موسوی، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنماء فدا عباس لاڑک، مولانا منتظر مہدی و دیگر نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں وارثان شہداء کے ہمراہ مختلف مکاتب فکر کے عوام شریک ہوئے۔