وحدت نیوز (کندھ کوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری سیاسیات علامہ مقصود علی ڈومکی نے میر ہاؤس کندہکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں دہشتگردی کے المناک سانحے میں 43 افرادکی شہادت افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ملک کا سنگین مسئلہ بن چکی ہے،کوئٹہ اور کراچی میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات ریاستی اداروں کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہیں،ملک میں آج بھی دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانے مو جود ہیں جن کے خلاف بھر پور آپریشن کی ضرورت ہے۔حکمران کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ خفیہ ملا قاتوں کا سلسلہ ختم کریں،دہشت گردوں کے ساتھ بیک ڈور ڈپلومیسی نے ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے، اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے طاقت کا استعمال کریں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست دہشتگردوں کے خلاف اعلان جنگ کرے۔ ملک کے بہادر عوام اپنے اتحاد اور بھائی چارے سے دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملا دیں ۔ انہوں نے اس المناک سانحے پر آغا خانی اسماعیلی برادری سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مدیجی میں قبائلی تصادم میں چھ افراد کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قبائلی جھگڑوں کو معاشرے کے لئے ناسور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کاروکاری کے نام پر معصوم انسانوں کا قتل اور قبائلی جھگڑوں کے سد باب کے لئے ہم اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔ اس موقعہ پر ضلعی سیکریٹری جنرل میر فائق علی خان جکھرانی، ضلعی رہنماء سید رحم علی شاہ، مولانا سیف علی حیدری و دیگر موجود تھے۔