وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا ہے کہ کویت میں فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی مسجد میں ایک سعودی شہری نے خود کش حملہ کیا جس کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی، اس خود کش حملہ کا مقصد کویت میں شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا تھا مگر وہاں کے عوام میں نہایت مثبت رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے، کویتی عوام کی جانب سے ہر سطح پر اس واقعہ کی نا صرف شدید مذمت کی جارہی ہے بلکہ اس خود کش حملہ کو کسی ایک فرقہ کے افراد پر نہیں بلکہ اسلام پر حملہ قرار دیا گیا ،جنوبی پنجاب کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ اس وقت سماجی ویب سائٹس اور گلی بازاروں میں نہ صرف اس واقعہ کے خلاف شدید رد عمل دیکھنے میں آرہاہے بلکہ شیعہ سنی عوامکی جانب سے عملی اقدامات بھی سامنے آرہے ہیں اور خون کے عطیات دیے جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کے خلاف متحد ہونا نہایت اہم ہے جس کی حالیہ مثال کویت میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود کش حملہ آور کا سعودی شہری ہونے نے ایک بار پھر سعودیہ عرب میںدیگر مکاتب فکر کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے، آل سعودکو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے جن کے باعث اس وقت مسلمانو ں کا پوری دنیا میں پانی کی طرح خون بہایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ان شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر جدوجہد کی جائے ورنہ کوئی بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں رہے گا۔