وحدت نیوز(لاہور) ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب نے 5 فروری کو یوم کشمیر بھرپور طریقے سے منانے کا اعلان کر دیا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں کو این جی اوز کو دینے کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں پارا چنار میں ہونیوالے معاہدے پر عملدرآمد کروانے پر بھی زور دیا گیا۔ ماڈل ٹاون لاہور میں ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب کا اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب کے امیر جاوید قصوری نے کی۔
اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی، جمعیت علماء پاکستان نورانی گروپ کے جنرل سیکرٹری میاں شبیر احمد قادری، اسلامی تحریک پاکستان کے نائب صدر سید ساجد حسین نقوی، تحریک حرمت رسول کے نائب صدر مولانا محمد اویس فاروقی، البصیرہ کے نائب صدر مولانا امتیازعباس کاظمی، جمعیت الحدیث کے نائب صدر میجر (ر)عبدالمجید، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر علامہ اکبر علی کاظمی، علامہ محمد ارشد اویسی، مولانا محمد ادریس، مولانا مختار سواتی، چودھری آفتاب اقبال، مولانا مشتاق لاہوری، ڈاکٹر حافظ نوید، صاحبزادہ عمران بشیر، انجم رضا ترمذی، مرزا تجمل بیگ، قاری وقار چترالی، فاروق چوہان، مفتی عمر سمیت دیگر نے شرکت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاکستان کسی بھی قسم کی فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہوسکتا، آج ہمیں اسی جذبہ وحدت کی ضرورت ہےجو قیام پاکستان کےوقت ہمارے اجداد کے درمیان تھا، انہوں نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکاچاہتی ہیں، پاراچنار میں عدم استحکام اور کشیدگی بھی اسی سازش کا شاخسانہ ہے، ملی یکجہتی کونسل کو امن معائدے پر عمل درآمد کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
جنرل سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب مولانا شبیر احمد قادری کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کے تمام اداروں میں اردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کیا جائے جبکہ اسرائیل کی پاکستان میں مصنوعات کا حکومتی سطح پر بائیکاٹ کیا جائے اور فلسطین کی عوام کی بحالی کیلئے پوری مسلم اُمہ ان کی تعمیر نوء میں اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کروایا جائے۔ ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب کے صدر جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں 13 جماعتوں کے نمائندگان نے شرکت کی ہے، ملی یکجہتی کونسل کا پلیٹ فارم پاکستان کے تمام مسالک کو اکٹھا کرنے کیلئے کوشش کر رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین کے عوام کے جذبے کو کچل نہیں سکا اور اسرائیل اور امریکہ جو ایجنڈا لے کر چلے تھے وہ ناکام ہوگیا۔
جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ 5 فروری کو پوری قوم اہل کشمیر کیساتھ اظہاریکجہتی کرے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت جس طرح سے میڈیا کا گلہ دبانے کی کوشش کر رہی ہے، یہ قابل قبول نہیں۔ کیونکہ پاکستان کا ایک آئین ہے، جس پر سب کو چلنا ہوگا اور تبھی ملک ترقی کرے گا، چند خاندان اپنی مرضی سے ملک کو نہیں چلا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا نئی نسل کو بنانے کیلئے اہم کردار ہے، تاہم حکومت پنجاب سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ کرتی جا رہی ہے، جو قابل قبول نہیں، تعلیم اور صحت حکومت کی ذمہ داری ہے اگر یہ نہیں دے سکتے تو پھر حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ جاوید قصوری نے مزید کہا کہ حکومت سودی نظام کو ختم کرنے کو تیار نہیں اور سودی نظام کے باعث ہر شخص قرضے میں جکڑا ہوا ہے جبکہ معیشت کو بہتر کرنے کیلئے سودی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔