وحدت نیوز (لاہور) سانحہ مچھ کے شہداء کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں تمام مسالک کے علماءنے شرکت کی اور سانحہ مچھ کے شہداء کو تعزیت پیش کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے علمائے اہلسنت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی پیدا کرنے کے حوالے سے علماء کا اہم کردار ہے۔ علماء نے تمام حساس معاملات میں ہمیشہ دانشمندی کا مظاہرہ کر کے دشمن کی سازش کو ناکام بنایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی فرقہ وارانہ دہشتگردی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اس وقت تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ایک پیج پر ہونا پڑے گا۔ بھارت اور اسرائیل ملک میں بد امنی کی سازشوں میں مصروف ہیں لیکن ہمیں مل کر ان سازشوں کا ناکام بنانا ہوگا۔
علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ شہدائے مچھ سے اظہار یکجہتی کے لیے جس طرح تمام مسالک کے علماء نے ہمارا ساتھ دیا ہم ان کے اس احسن اقدام کو نہ صرف سراہتے ہیں بلکہ اپنے اہلسنت بھائیوں کے مشکور ہیں کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ دشمن پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف سازشوں سے باز رہیں ورنہ ان کو ہمیشہ کی طرح منہ کی کھانی پڑے گی۔
اس موقع پر علماء و مشائخ نے کہا کہ جو لوگ مذہب کو دوسرے انسانوں کے گلے کاٹنے کیلئے استعمال کرتے ہیں انکا مذہب تو دور انسانیت سے بھی کوئی تعلق نہیں ایسے افراد سے جانور بہتر ہوتے ہیں۔ شہدائے مچھ کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کیلئے صرف امت مسلمہ کے اکابرین نہیں آئے ہندو، سکھ اور دیگر مذاہب کے اکابرین و افراد بھی دھرنوں میں ہمارے شانہ بشانہ کھڑے رہے. طاغوتی طاقتیں ہم سب کو ایک دوسرے سے دور کرنے کیلئے کوشاں ہیں اس وقت ہماری سب سے اہم زمہ داری ہے کہ ہم آپس میں ایک ہونے کیلئے کام کریں.
تعزیتی ریفرینس کے اس اعلیٰ سطحی نمائندہ اجلاس میں پیر معصوم شای نقوی، علامہ آصم مخدوم، سید محمود غزنوی، ڈاکٹر امجد حسین چشتی،علامہ سید حسن رضا ہمدانی ، علامہ مفتی عاشق حسین، ڈاکٹر مفتی شبیر انجم، پیر اختر رسول قادری، پیر سلیم چشتی، محمد سہیل اور دیگر اکابرین نے اپنی جماعتوں اور اداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے شرکت کی. علماء و مشائخ نے بین الماسلک ہم آہنگی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کو کسی فورم پر کمزور نہیں ہونے دیں گے اور بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی کیلئے سانحہ مچھ کو مد نظر رکھتے ہوئے اس نوعیت کے اجلاس کا سلسلہ جاری رہے گا۔