وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے یو اے ای سے اہل تشیع اور اہل سنت کے انخلاء کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو یو اے ای سے احتجاج کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ لاہور میں ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ یو اے ای سے ایسے افراد کو نکالا جا رہا ہے جس کے نام کے ساتھ محمد، علی، حسن، حسین، عباس، مہدی، نقی، تقی یا ان سے ملتے جلتے نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اووسیز پاکستانیز کی اس المیے پر خاموشی افسوس ناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت جلد اسلام آباد میں وزارت اوورسیز پاکستانیر اور وزارت خارجہ کے باہر احتجاج مظاہرہ کرئے گی اور یو اے ای سے اہل تشیع کے انخلا پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ یو اے ای سے ایسے تمام افراد کو بھی نکالا جا رہا ہے جو امریکہ مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لگتا ہے کہ یو اے ای عربوں کی نہیں امریکہ کی ریاستیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ کو اس ظالمانہ اقدام کا نوٹس لینا چاہئے اور ان ریاستوں کے اہل تشیع کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کا خاتمہ کروانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یواے ای میں بھارت اور امریکہ کا اثرورسوخ بہت زیادہ حد تک بڑھ چکا ہے یہی وجہ ہے کہ یو اے ای میں پاکستان مخالف پالیسیاں بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے گوادر پورٹ کی آڑ میں یو اے ای کے حکمرانوں کو پاکستان سے بدظن کر دیا ہے اور بھارت نے یو اے ای کے یہ باور کروایا ہے کہ گوادر پورٹ فنکشنل ہونے سے دبئی کا کاروبار متاثر ہو جائے گا۔ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستانی دفتر خارجہ کو یو اے ای کے حکمرانوں کی اس غلط فہمی کو دور کرنا ہو گا اور وزیراعظم جلد وزیر خارجہ کا بھی اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ابھی تک وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کا اعلان نہیں کیا گیا۔