وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشتگرد ٹولہ دنیا میں اسلام کا امیج تباہ کر رہا ہے، رمضان المبارک کے دوران مسلمانوں پر سیاہ رات چھائی ہوئی ہے، عراق، شام، لبنان، مصر سمیت اسلامی ممالک میں اسلام کے نام پر مسلمانوں کو قتل کیا جا رہا ہے، دوسری طرف فلسطین میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، مگر نہ صرف اسلامی ممالک کے حکمران بلکہ انسانی حقوق کے علمبردار بھی خاموش ہیں، جبکہ اسرائیلی محاصرے میں بیٹھے فلسطینی جھکنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں 98 فیصد سے زیادہ سنی بستے ہیں، مگر انہیں بھی قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں صحافیوں، ٹی وی اینکرز اور میڈیا پرسنز کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی، پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، صوبائی ترجمان علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ غزہ کی صورتحال نے نام نہاد مسلمان لیڈروں اور جہادیوں کو بے نقاب کر دیا ہے، پتہ چل گیا ہے کہ کون کہاں پر کھڑا ہے۔ اگر یہ نام نہاد جہادی واقعاً جہاد کرتے تو آج ان کا محاذ اور ہدف مسلمان ملک اور مسلمان افواج ہونے کی بجائے اسرائیل ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران فقط مذمتی بیانات نہ دیں بلکہ مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو رکوانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں، ایٹمی طاقت پاکستان کو اپنا قائدانہ رول ادا کرنا چاہیے، نواز شریف کو چاہیے کہ یوم القدس کو سرکاری طور پر منانے کا اعلان کریں، اگر ہم یوم کشمیر منا سکتے ہیں تو اپنے فلسطینی بھائیوں کیلئے یوم القدس سرکاری سطح پر کیوں نہیں منا سکتے۔؟ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس سال یوم القدس کے موقع پر پاکستان کے تمام طبقات کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور اس دن کو منائیں اور اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرکے اسرائیل اور اس کے آقا امریکہ کو پیغام دیں کہ ہم ایک ہیں۔ انہوں نے لاہور میں سانحہ ماڈل کی شدید مذمت کی اور تاحال ایف آئی آر درج نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں اپنے اہل سنت بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔