وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک وفد نے مرکزی رہنماء سید ناصرعباس شیرازی کی سربراہی میں انسپیکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی سے ملاقات کی، اس موقع پر خیبر پختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال بلخصوص پشاور میں جاری اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بات چیت کی گئی، وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی کے علاوہ صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی اور صوبائی سیکرٹری سیاسیات تنویر مہدی شامل تھے۔ اس موقع پر ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، بلخصوص اہل تشیع کو منظم انداز میں آئے روز نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکومت و پولیس انتظامیہ کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے، ہم حالیہ عشرہ محرم الحرام کے موقع پر پولیس کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہیں، تاہم پشاور میں آئے روز اہل تشیع کو شہید کیا جارہا ہے اور اب تک کوئی عملی کارروائی نظر نہیں آئی۔
ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں پولیس اپنا رول ادا کرے، پشاور میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر قدامات کئے جائیں، کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن کیا جائے، اور شرانگیز وال چاکنگ و تقاریر کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں، اس موقع پر آئی جی پی ناصر خان درانی نے کہا کہ ملکی سلامتی واستحکام کے لئے تمام طبقات سے تعاوں کریں گے، الحمد اللہ خیبر پختونخوا میں کوئی شیعہ، سنی مسئلہ نہیں، محض چند عناصر صوبہ کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اقدامات جاری ہیں، جس میں کچھ دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے، عوام کے تعاون سے انشاء اللہ دہشتگردی کے مسئلہ پر قابو پالیں گے۔