نیشنل ایکشن پلان پرملت جعفریہ کواعتماد میں نہ لینا قابل مذمت ہے،مرکزی شوریٰ عالی ایم ڈبلیوایم

25 جنوری 2016

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوریٰ عالی(سپریم کونسل) کے رہنماؤں علامہ ناصر عباس جعفری ، علامہ حسن صلاح الدین ، مولانا حیدر عباس عابدی،علامہ امین شہیدی نے باچاخان یونیورسٹی سمیت ملک بھر میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے حکومت اور مقتد ر قوتوں سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور ان کے سیاسی سرپرستوں کیخلاف فوری کاروائی شروع کی جائے۔نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے ،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے،حکومت بلا تفریق کالعدم جماعتوں کیخلاف فوری کاروائی کرے،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سپریم ادارہ شوریٰ عالی کا اجلاس  ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹریٹ  وحدت ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس کی صدارت چیئرمین  شوریٰ عالی علامہ حسن صلاح الدین نے کی،اجلاس میں ملک بھر سے اراکین شوریٰ عالی و مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی سمیت ایم ڈبلیو ایم سندھ ،پنجاب ،خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اور گلگت بلتستان کےصوبائی  سیکر ٹریزنے بھی شرکت کی اجلاس میں موجودہ ملکی صورت حال اور تنظیمی امور کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے اختتام پر وحدت ہاؤس سے جاری اعلامیہ میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک میں گزشتہ تین دہائیؤں سے دہشت گردی کا شکار ہونے والی ملت جعفریہ کو نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔سانحہ شکار پور،سانحہ جیکب آباد،سانحہ چھلگری اور ملک بھر میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ہمارے چوبیس ہزار سے زائد خانوادگان شہداء اب تک انصاف کے لئے پکار رہے ہیں،دہشت کے تمام مقدمات کو فوجی عدالتوں کے سپرد کر کے فوری انصاف کو یقینی بنایا جائے۔پاک چائنہ اقتصادی راہ داری میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کرنے کا عمل اس منصوبے کے دشمنوں کی سازش کا ایک حصہ ہے گلگت بلتستان کو اس میگھا پروجیکٹ میں اتنا حق ہے جتنے دیکر پاکستان کے صوبوں کا ہے،گلگت بلتستان کو بائی پاس کرنے کے عمل کی پور زور مذمت کر تے ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام کو مکمل آئینی حق دے کر پانچواں صوبہ بنایا جائے،گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے والے پاکستان کے دوست نہیں دشمن ہے ۔ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کا عمل دراصل دہشت گردی کیخلاف جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ایران سعودی عرب تنازعے میں ہمیں مکمل طور پر غیر جانبدار رہ کر برادر اسلامی ملکوں کے درمیان مفاہمت کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا۔پنجاب میں داعش کے بڑھتے اثرروسوخ سے حکومت آنکھیں چرانے کے بجائے شدت پسندوں کیخلاف پنجاب میں کاروائی کرے،اسلام آباد میں متنازعہ شخص کیخلاف سینٹ میں ثبوت پیش کرنے کے باوجود کاروائی کا نہ ہونا المیہ سے کم نہیں،دہشت گردی کیخلاف جنگ کو سیاسی مصلحتوں کی نذر نہ کیا جائے۔ایران سے اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائے جائے تاکہ پاکستانی عوام کو گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات مل سکے۔میٹرو پروجیکٹس کے نام پر پنجاب میں کھربوں روپے لگا کر کمیشن بنانے کے بجائے ملک بھر میں صحت اور تعلیم کے مخدوش حالت کو بہتر بنانے میں ملکی وسائل کا استعمال کیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree