وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہداء کے زیراہتمام قومی امن کنونشن ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے شروع ہوگیا ہے۔ کنونشن کا آغا تلاوت کلام الٰہی سے کیا گیا ہے۔ کنونشن میں تین ہزار سے زائد کرسیاں لگائی گئی ہیں، اس وقت ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل کے رہنماء، علماء کرام اور عمائدین سمیت شہدائے پاکستان جن میں پاک فوج اور سول سوسائٹی شامل ہیں، کی بڑی تعداد پروگرام میں شریک ہے جبکہ ملک بھر سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ کنونشن کی سکیورٹی کیلئے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، کنونشن میں داخل ہونے کیلئے ایک ہی راستہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ ڈی چوک کو جانے والے تمام راستے ٹریفک کیلئے بلاک کر دیئے گئے ہیں۔ کنونشن سے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی اور شہدائے پاکستان کے ورثاء سمیت دیگر رہنماء خطاب کرینگے۔ پروگرام کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جائیگا۔
یاد رہے کہ یہ پروگرام جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہونا تھا جو اجازت نامہ منسوخ ہونے کی وجہ سے اب ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہو رہا ہے۔ رہنماؤں نے حکومت پر واضح کیا تھا کہ اگر کنونشن سنٹر میں پروگرام کی اجازت نہ دی گئی تو پھر یہ پروگرام ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہوگا۔ گذشتہ شب بھی اسلام آباد انتظامیہ کے مذکورہ رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات ہوئے جو بغیر کسی نتیجے کے ہی ختم ہوگئے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے دوٹوک انداز میں واضح کیا تھا کہ انہیں اس پروگرام کے انعقاد پر کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، تاہم وفاقی حکومت کا حکم ہے کہ اس پروگرام کو ہرگز نہ ہونے دیا جائے، جس کیلئے ہم معذرت خواہ ہیں۔