وحدت نیوز ( حیدر آباد) اس ملک کی جڑوں کو کمزور اور کھوکلا کرنے میں وہ طاقتیں مصروف ہیں جنہیں ہماری سول ، فوجی لیڈر شپ اور عدلیہ بخوبی پہچانتی ہے ، اگر اس ملک کو بچانا ہے تو ریاست کے تمام اداروں کو اپنا وطن دوست کردار ادا کرنا ہو گا ، وقت کم ہے ، مذید کوتاہی کسی بڑے قومی سانحے اور المیئے کا سبب بن سکتی ہے ، فوج ، پولیس، رینجرز، عدلیہ ، سیاستدان ، اور عام انسان کوئی اس ملک میں محفوظ نہیں، بولان اور لیاری کے سانحات نے کوئٹہ اور کوہستان کے سانحات کی یاد تازہ کر دی ، زرائع ابلاغ کے نمائندے اس دور میں اگر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے با حسن و خوبی عہدہ براں ہوں تو معاشرے میں مثبت تبدلیاں رونماء ہوں سکتیں ہیں۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری (حفظ اللہ) نے دیال داس کلب حیدرآباد میں پرنٹ و الیکٹرک میڈیا کے نمائندوں ، سیاسی و سماجی شخصیات ، معززین شہر ، قومی و ملی تنظیموں کے نمائندگان کے اعزاز میں دی گئی دعوت افطار سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کراچی سے خیبر تک اور گلگت سے گوادر پاکستانی حکومت اور سکیورٹی اداروں کی رٹ ختم ہو چکی ہے، دہشت گردوں ، خودکش حملہ آوروں اور کالعدم گروہوں کی عملی حکمرانی کا نفاظ ہو چکا ہے ، ماہ رمضان ماہ امان ہے ان درندہ صفت دہشت گردوں نے اس ماہ کے تقدس اور احترام کوبھی ماپال کیااور پورے ملک میں دہشت گردی اپنے عروج پر رہی ، جب خلق خدا پر ظلم ہو اور قوم خاموش رہے تو خدا کا قہر کی نازل ہو تا ہے ، یہ سیلابی بارشیں اور اس کی نتیجے میں تباہی بھی شاید اسی کانتیجہ ہو ۔عوام تو عوام ہمارے حکمران اور سکیورٹی ادارے بھی پتہ نہیں کس کی زنجیروں میں جکڑے گئے ہیں کہ روز حملے سہنااور روز لاشیں اٹھانا تو قبول ہے لیکن دہشت گردوں کے خلاف سخت اور مثالی کاروائی کرنا منظور نہیں ۔
ان کا کہنا تھا میں بارہا سول اور ملٹری انتظامیہ کو مخاطب کر تے ہو ئے یہ بات کہہ چکا ہوں اور آج پھر تکرار کر رہا ہوں کہ اگر اس وطن کو کو ئی شدیدنقصان پہنچا تو اس میں وزیر اعظم پاکستان ، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس صاحب برابر کے ذمہ دار ہو نگے ، کیوں کہ یہ تمام شخصیات دہشت گردوں کو شناخت کے باوجود کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے اپنی زمہ داری ادا نہیں کر رہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے قریب قریب بلوچستان کے علاقے بولان میں بیگناہ مسافروں کو بسوں سے اتار کرگولیوں سے بھون ڈالا گیا ، لیاری میں فٹ بال میچ کے دوران معصوم بچو ں کو بیدردی سے بم دھماکے میں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا ، اور ہمارے ریاستی ادارے رویتی خاموشی اور مصلحت پسندی کے مظاہرے میں مصروف ہیں ۔
انہوں نے میڈیا کے نمائندگان کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا اہم اور بااختیار ستون ہے ، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے بعض نجی ٹی وی چینلز قومی پالیسی پر بیرونی پالیسیوں کا ترجیح دیتے ہیں ، اور ایسے پروگرامات نشر کر تے ہیں جن کے سیاق وسباق سچائی پر مبنی نہیں ہو تے جس کی وجہ سے عوام الناس میں سے حب الوطنی کا جذبہ ختم ہو تا جا رہا ہے ، اگر آج کے معاشرے میں آپ جیسے باعمل صحافی حضرات اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو قربتہً الاللہ انجام دیں تو معاشرے جنت نظیر بن سکتا ہے ۔
دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ اس وطن اور اس کی عوام کے لئے زہر قاتل ہے ، راجہ ناصر عباس جعفری