وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وحدت ہاوس سے جاری بیان میں کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جانب الطاف حسین کی جانب سے ملک میں جاری شیعہ نسل کشی اور انتہا پسندی کے خلاف مجلس وحدت المسلمین کی بھوک ھڑتال کی حمایت و یکجہتی پہ انکا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحدہ کے قائد جناب الطاف حسین کی طرف سے ملتْ تشیع کے موقف کی حمایت قابل ستائش ہے۔ ملک کو انتہا پسندی کے عفریت سے چھٹکارا دلانے کے لیے تمام اعتدال پسند سیاسی و مذہبی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونا ہو گا۔مذہبی انتہاپسندی اور تکفیریت کا فروغ وطن عزیز کے استحکام اور قومی امن و سلامتی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیاسی و مذھبی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے ملک دشمن کالعدم تنظیموں کی سرکوبی کے لیے استعمال کرے۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ایکسن پلان کو سیاسی و مذھبی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے دہشت گردوں کے خلاف استعمال کیا جاتا تو امجد صابری جیسا عاشق رسول ( ص) اور خرم ذکی شہید نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اپریشن پہ متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات دور کیے جائیں اور ریاستی ادارے ملک دوست قوتوں کو دشمن گرداننے کی پالیسی ختم کریں۔ انہوں کے مطالبہ کیا کالعدم تنظیموں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوری کاروائی کا آغاز کیا جائے تاکہ ملک میں دیرپا امن کا قیام ممکن ہوسکے۔ علامہ ناصرعباس جعفری نے امید ظاہر کی ہے کہ مظلومیت کے حق اور ظلم کے خلاف ہماری آواز کو ایم کیو ایم پارلیمنٹ میں بھی بلند کرے گی۔انہوں نے ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جن کے مرکزی رہنماوں نے احتجاجی کیمپ میں آکر اظہار یکجہتی کیا۔