وحدت نیوز(شکارپور) وارثان شہداء کمیٹی شکار پور کا اہم اجلاس چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت شکار پور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وارثان شہداء کمیٹی کے وائس چیئرمین زاھد حسین میر سید بشارت شاہ قمر الدین شیخ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما اصغر علی سیٹھار فدا عباس و دیگر شریک ہوئے۔اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شکار پور کے شہداء نے حالت نماز اور حالت سجدہ میں شہادت پا کر حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کی سیرت کی پیروی کی۔ انہیں بے جرم و خطا دھشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ان کا جرم آل رسول سے عشق اور مودت تھی۔
شہدائے سانحہ نماز جمعہ جامع مسجد سید الشہداء کربلا امام بارگاہ شکار پور کی برسی کے موقع پر 30 جنوری کو عظیم الشان عظمت شہداء کانفرنس منعقد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان گزشتہ چار دھائیوں سے دھشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے مگر ایک دفعہ پھر کالعدم تنظیموں کو فری ہینڈ دے کر قوم پر مسلط کیا جا رہا ہے۔ شکار پور کے وارثان شہداء کو ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ اعلی عدالتیں دھشت گردی کے سانحات میں ملوث مجرموں کو نشان عبرت بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے وارثان شہداء کمیٹی شکار پور کے ساتھ جو معاہدہ کیا وہ صوبے میں امن کی ضمانت ہے لہذا سندھ حکومت اپنے وعدے کو پورا کرے۔اس موقع پر وارثان شہداء کمیٹی کے وائس چیئرمین زاھد حسین میر نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی کو بہترین خدمات کے اعتراف میں اعزازی سند پیش کی۔