وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہ کہ جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے 2اپریل کو کراچی کے دھرنے میں بھرپور شرکت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بیشتر نوجوانوں کی زندگیاں عقوبت خانوں کی نذر کر دی گئی ہیں۔کئی سالوں سے لاپتا افراد کو نہ عدالتوں کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ان سے ملایا جا رہا پے۔اس طرح کا غیر آئینی اقدام ایک جمہوری ریاست کے منہ پر طمانچہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کا غیر ذمہ دارانہ کردار عوام کے لیے مسلسل اضطراب کا باعث بن رہا ہے۔ایک جمہوری ریاست کسی آمرانہ طرز عمل کی متحمل نہیں ہو سکتی۔مقتدر ادارے اپنی آئینی حدود و قیود کو مقدم رکھ کر ہی اپنی نیک نامی کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے عدلیہ اور حکمرانوں سمیت ہر ایک کا دروازہ کھٹ کھٹا چکے ہیں۔وزیر اعظم،آرمی چیف،چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقاتیں کیں مگر تمام وعدے محض طفل تسلی ثابت ہوئے۔
انہوںنے مزید کہاکہ کسی بھی شخص کی جبری گمشدگی آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ محض شک کی بنیاد پر شیعہ عزاداروں کو لاپتہ کرنا قانون و انصاف کا قتل ہے۔عدلیہ کو اس غیر آئینی اقدام اورلاقانونیت کا نوٹس لینا چاہئے۔شیعہ قوم کو دیوار سے لگانے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔