وحدت نیوز(اسلام آباد) اقلیتوں پر بھارتی حکومت کے بڑھتے ہوئے مظالم ان کی نام نہاد جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں۔مودی حکومت ظلم و بربریت کے جو داستانیں رقم کرنے میں مصروف ہے اس کا خمیازہ بھارت کو اس کے حصے بخروں کی شکل میں بھگتنا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل وبلوچستان کے سابق صوبائی وزیرقانون آغا محمد رضا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کے مختلف شہروں میں سکھ برادی کے نوجوانوں کی بڑی تعداد میں پکڑ دھکر کے خلاف شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ریاست میں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کو طاقت کے زور پر دبایا نہیں جا سکتا۔سکھ برادری پر وحشیانہ تشدد جیسے واقعات پر پوری دنیا میں احتجاج کیا جانا بھارت سے نفرت کا عملی اظہا رہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارت مظالم کا سلسلہ گزشتہ کئی عشروں سے جاری ہے۔ خفیہ عقوبت خانوں میں شدید تشدد سے نوجوانوں کی اموات، خواتین کی عصمت دری اور غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو لگائے جانے کے واقعات معمول کا حصہ بن چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سمیت ان مسلمان حکمرانوں کی زبانیں بھی گنگ ہو جاتی ہیں جن کے بھارت کے ساتھ غیر معمولی اقتصادی تعلقات ہیں۔ امت مسلمہ نے ذاتی منفعت کو اپنے نبی کے نام لیواؤں پر مقدم کر رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج مسلمان پوری دنیا میں زوال کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور مظللوم عوام کی حمایت میں آواز بلند کرنا ہماری اخلاقی و شرعی ذمہ داری ہے۔ہماری رگوں میں جب تک خون کی ایک رمق بھی باقی ہے ہم بھارت اور اس کے حواریوں کے غاصبانہ اقدامات کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ایسی حقیقت ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔