ہماری ریاست کے چاروں ستون عدلیہ ، مقننہ ، مجریہ اور میڈیا ڈھے چکےہیں،سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری

14 فروری 2025

وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان یونین آف جرنلسٹ کے زیر اہتمام پیکا ایکٹ کیخلاف منعقدہ سیمینار  Media Crises In Pakistan سے سربراہ مجلس وحدت مسلمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجریہ، مقننہ ، عدلیہ اور میڈیا ریاست کے چار بنیادی ستون ہیں، آئین کے اندر ان تینوں کی خودمختاری اور استقلال لکھا گیا ہےاگر یہ تین یا چار ستون مستقل نہیں ہوں گےتو ریاست کا سسٹم نہیں چلے گا،اس وقت آپ دیکھ لیں کہ جو مقننہ کا ستون ہے وہ ڈھےچکا ہوا ہے،یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ نہیں ہے،ایک مقبوضہ پارلیمنٹ ہےجس میں سے لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے،رات کو اغوا کیا جاتا ہےاور آج تک پتہ نہیں کہ انہیں کس نے اٹھایا ہے، اس مقبوضہ پارلیمنٹ میں لوگوں کو خوف ذدہ کرکے ووٹ لیئے جاتے ہیں انہیں خریدا جاتا ہے اور لوگ بکتے بھی ہیں۔

انہوںنےکہا کہ ریاست کا دوسرا اہم ستون عدلیہ اس وقت مقبوضہ فلسطین اور کشمیر بن چکی ہے، اپنا استقلال کھو بیٹھی ہے،ایڈمنسٹریشن ہو یا دوسرے ادارے جن کا اصل نفوس بڑھ چکا ہےان کی وجہ سے عدلیہ کا استقلال اور خود مختاری ختم ہوچکی ہے،تیسرا ستون مجریہ یعنیٰ حکومت  جوکہا آج ایک پیرالائزد حکومت ہے،اصل میں فالج شدہ ہے نہیں چل رہی ہےیہ ستون بھی ڈھے چکا ہوا ہےاور آخری ستون جو ڈھایا گیاوہ پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا کا ستون ڈھایا گیا ہے ،یہ لوگ چاہتے ہیںکہ پاکستانی معاشرہ گونگوں ، بہروں اور اندہوں کا معاشرہ بن جائے ،جدھر مرضی ہانکیں لے جائیں، یہ عوام کے شعور سے ڈرتے ہیں،عوام کی بصیرت سے ڈرتے ہیں،عوام کی آگہی سے ڈرتے ہیںاور عوام کی عزم اور حوصلے سے ڈرتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ عوام گمراہ ہو جائیں،عوام بے شعور ہو جائیں۔

علامہ راجہ ناصرعباس نے مزید کہا کہ اس وقت ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ سب سے پہلے نفاق اور منافقت کو ہمیں ایک طرف پھینکنا ہوگا، ہمیں سچے دل کے ساتھ، سچائی کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، اگر ہم قاتل سے بھی ملیں اور مقتول سے بھی پھر یہ تحریک کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی سب سے بڑا علمیہ یہ ہے کہ ہم قاتلوں کے ساتھ بھی بیٹھتے ہیں اور مقتولوں کا بھی ماتم کرتے ہیں ان کا نوحہ اور مرثیہ بھی پڑھتے ہیں، اس نفاق کو ختم کرنا ہوگا، جتنی بھی ترامیم منظور ہوئیں اس میں منافقت نہ ہوتی تو کبھی یہ ترامیم منظور نہ ہوتیں یہ بل کبھی بھی پاس نہیں ہوسکتے تھے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم یہاں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں انشاءاللہ ،خدا نے انسانوں کو بولنے کی طاقت دے کے خلق کیا ہےانسان کی فطرت میں رکھا ہے کہ وہ بولےاور یہ بولنا دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ،ہم بولیں گےکل بھی بولے تھےآج بھی اور آئندہ بھی بولیں گےاور کہیں گے یہ بادشاہ ننگا ہےسب کہیں کہ بادشاہ ننگا ہے، حامد میر صاحب نے کہا کہ یہاں مارشل لاء ہے۔مارشل لاء کا سرپرست کون ہے یہاں پرکون چلا رہا ہے یہ مارشل لاء؟؟یہ ننگے ہیں سارے کے سارےبرہنہ ہیں سارےانہیں رسوا کرنا ہوگاعوام کے سامنےجرائت اور حوصلے کے ساتھ پھر جاکر ہم منزل کو پہنچیں گے، انشاءاللہ جیت ان کی ہوتی ہےجو میدان میں اترتے ہیںسچائی کے ساتھ اخلاق کے ساتھ ،ثابت قدم رہتے ہیںاور کسی ظالم کے آگے سب نہیں جھکاتے،مجھے امید ہے یہ تحریک اسی طرح آگےبڑھے گی اور عوام کے حقوق اور اپنے حق کی جنگ لڑے گی اور کامیاب ہوگی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree