وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی عزاداری کونسل کے مرکزی کنوینئر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ڈی پی او لودھراں کی جانب سے اربعین شہدائے کربلا کے خلاف توہین آمیز لیٹر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اہل تشیع کی مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اربعین واک اہل تشیع کی نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام سے بے پناہ عقیدت کا مظہر ہے جس پر پابندی کسی صورت منظور نہیں۔ اس سے قبل محرم الحرام کے دوران ملک کے دو صوبوں میں مجالس عزا اور عزاداروں کے خلاف وسیع پیمانے پر ایف آئی آرز درج کرکے اھل تشیع کی دل آزاری کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے انتہائی پرامن اور مہذب شہریوں کے پیدل چلنے کو کس قانون کے تحت قابل اعتراض قرار دیا جا سکتا ہے؟ ایک جمہوری ملک میں لوگوں کی عبادات اور مذہبی رسومات پر پابندی انتہائی شرمناک عمل ہوگا اہل تشیع کی مذہبی آزادی سلب کرنے کی سازش کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ چہلم شہدائے کربلا کی یاد میں ہونے والی تقریبات اور مشی میں مختلف مسالک کے لوگ شریک ہوتے ہیں لہذا یہ اتحاد بین المسلمین اور مذہبی ہماھنگی کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں آئے روز لانگ مارچ اور ریلیاں ہوتی ہوں۔ وہاں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے عشق میں پیدل چلنے والوں کو حراساں کرنا شرمناک حرکت ہے۔ ایک ملک میں دو قانون اور انتظامیہ کا دھرا معیار ناقابل قبول ہے۔ اھل تشیع اس طرح کا امتیازی سلوک ماننے کے لئے تیار نہیں۔ اس سے قبل حقوق انسانی کی وزارت نے ان ایف آئی آرز کو آئین پاکستان میں درج اہل تشیع کے بنیادی شہری حقوق سے متصادم قرار دیتے ہوئے ان کے سدباب کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ڈی پی او کے اس خط پر اپنے تحفظات سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے ہم اس خط کی فی الفور واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔