وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میاں چنوں کے نواحی علاقہ تلمبہ میں توہین قرآن پاک کے الزام میں ایک ذہنی معذور شخص کی متشدد گروہ کے ہاتھوں ہلاکت کے سانحہ کو قانون و انصاف کے چہرے پر بدنما داغ قرار دیاہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی جنونیت کے بڑھتے ہوئے واقعات ریاست کے وجود کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔انصاف کی فراہمی میں سست روی اور ظالموں کی سزا میں تاخیر ان عناصر کے حوصلوں کو تقویت فراہم کرتے ہیں جو مذہب کے نام پر درندگی اور بھیانک ردعمل کو قابل فخر سمجھتے ہیں۔جب تک ایسے شدت پسندوں کو عبرت ناک سزائیں نہیں دی جاتیں تب تک عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ اگر صاحبان اقتدار کو وطن عزیز کی سالمیت و بقا عزیز ہے تو وہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر ان کے لیے فوری اور سخت سزاؤں کو یقینی بنائے۔ اپنے باسیوں کے ساتھ ریاست کا سلوک جب تک ماں جیسا نہیں ہو گا تب تک ملک کی سلامتی پر تباہ کن خطرات منڈلاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شدت پسند مذہبی عناصر نے ارض پاک کی ساکھ کو پوری دنیا کے سامنے داغدار کر رکھا ہے۔قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر اور اپنی عدالت لگانے والے یہ جھتے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اس ملک کو جتنا نقصان متشدد مذہبی گروہوں نے پہنچایا ہے اتنا کسی نے نہیں پہنچایا۔ دین کے نام پر قتل و غارت کی بنیاد رکھنے اور تکفیر کا نصاب پڑھانے والوں کی مذموم سازش ایسے المناک سانحوں کی صورت میں سامنے آ رہی ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ذہنی معذور شخص کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور ایسے واقعات کی مستقبل میں روک تھام کے لیے سخت ترین قانون سازی کی جائے۔