وحدت نیوز(شکارپور)شہدائے شکارپور کی ساتویں برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم گڑھی یاسین کے زیراہتمام ڈکھن سے شکارپور چالیس کلوميٹر پیدل مارچ شروع ہوا۔ گڑھی یاسین میں پیدل مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان اور وارثان شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سانحہ نماز جمعہ جامع مسجد سید الشہداء کے 65 مظلوم شہداء کا پاکیزہ لہو ملت کی بیداری کا باعث بنا، اسلام دشمن دہشت گردوں نے اللہ کے گھر مسجد میں حالت نماز اور سجدے میں جنہيں بے جرم و خطاب قتل کیا وہ آج بھی زندہ ہیں، سات سال کا طویل عرصہ گذر جانے کے باوجود ان شہداء کی یاد فکر اور پیغام آج بھی زندہ ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سات سال گذر گئے ہمیں انصاف نہیں ملا، وارثان شہداء آج بھی ریاستی اداروں سے سوال پوچھتے ہیں ہمیں کب انصاف ملے گا، ملک کی اعلیٰ عدالتیں کب مجرموں کو تختہ دار پر لٹکائیں گی، حکمران بتائیں دہشت گردوں کو عام معافی دینے کا کیا نتیجہ نکلا؟ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت وارثان شہداء سے کئے گئے اپنے معاہدے کی پاسداری کرے، 21 نکاتی معاہدے صوبے میں امن کی ضمانت ہے، وارثان شہداء نے شہداء کے ساتھ جو عہد کیا تھا اسے نبھائیں گے۔