وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ کی جانب سے جیکب آباد میں فتنہ انگیزی پر مبنی جلسوں کے اعلان کو نیشنل ایکشن پلان کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان غیر قانونی جلسوں کو روکنے کے بروقت کارروائی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کالعدم دہشت گرد ٹولے کے جن لوگوں کے نام شیڈول فور اور نیکٹا کی فہرست میں دھشت گرد اور شرپسند کے طور پر ریاست پاکستان کے مستند اداروں نے شامل کئے ہیں اور کالعدم تنظیم کی شرانگیزی کے باعث شیڈول فور کے ان لوگوں کا کسی بھی عوامی اجتماع سے خطاب کرنا قانونا جرم ہے جبکہ ریاست نے ان کے کسی بھی اجتماع میں شرکت کو بھی جرم قرار دیا ہے ایسے شرپسند عناصر اور کالعدم گروہ کا جلسوں کا اعلان قانون کا مذاق اڑانا ہے جس کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کی روشنی میں کاروائی ضروری ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت اور جیکب آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس پنجاب سے آنے والے دھشت گردوں کی سندھ میں انٹری کو روکے اور سندھ کے امن و امان کو تباہ ہونے سے بچائے۔
انہوں نے کہا کہ جو دھشتگرد ٹولا سہون شریف جیکب آباد اور شکار پور سمیت ملک کے کونے کونے میں معصوم انسانوں کے قتل عام کا مرکزی مجرم ہے اس کا سرعام جلسے کرنا لاقانونیت کی انتہا ہے۔ ہزاروں شہداء کے ورثاء نے ہر سانحے کے بعد اسی کالعدم دہشت گرد ٹولے کو سانحے کا ذمہ دار ٹہرایا لہذا ان دھشت گردوں کا سرعام پھرنا شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہوگا۔