وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف طلبہ تحریک کے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی اور طلباء و طالبات کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنما علامہ شیخ ولایت حسین جعفری مولانا عابد حسین فائزی و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آن لائن میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں یہ نوجوان ملک و قوم کا مستقبل ہیں جو گذشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں جن کے ہاتھ میں کتاب اور قلم ہونا چاہئے وہ روڈوں پر بینرز اٹھا کر در بدر ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت فی الفور میڈیکل کے طلباء کے مسائل حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ نا تجربے کار ادارے کی جانب سے امتحان سلیبس سے باہر سوالات اور مارکس میں بے ضابطگیاں امتحانی نظام کے نقائص کو واضح کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں کی ابتر صورتحال اور صوبے کی محرومیت کے پیش نظر بلوچستان کے لئے کوٹا بحال کیا جائے اور پاس نمبرز 65 کی بجائے 50 رکھے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمران طلباء کے جائز مطالبات جلد حل کریں۔اس موقع پر انٹری ٹیسٹ سٹوڈنٹس کمیٹی کے رہنما ثاقب بلوچ وزیر بلوچ اور نورین بلوچ نے طلباء کے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔