وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے اسلام آباد داخلے پر پابندی اور بلاجواز مقدمے کے اندراج پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس قانون و انصاف کی بدترین پامالی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ شہنشاہ نقوی اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وحدت و اخوت کے لیے شہنشاہ نقوی کی علمی و عملی کاوشوں کا ذاتی طور پراعتراف کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا تھاکہ شہنشاہ نقوی قومی چینل پر آکر محرم کے دس دن تک روزانہ درس دیا کریں۔محکمے کا وزیر جس شخص کے لیے تعریفی کلمات ادا کرا رہا ہے پولیس کا اس کے خلاف مقدمات قائم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی ریاست کو مسلکی سٹیٹ میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔چودہ سو سالوں سے موجود علمی و تاریخی اختلافات کو بنیاد بنا کر جو زہر آلود پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اگر اس روکا نہ گیا تو وطن عزیز میں ایک بار پھر فرقہ واریت کی آگ بھڑک اٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تکفیری ملاؤں کو نفرت کا بازار گرم کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے جب کہ دوسری طرف مذہبی رواداری کا درس دینے والے کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ایسے عناصر پر بھی نظر رکھنا ہو گی جو قانون کے نام پر ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔تکفیری قوتوں کے ایماء پر محب وطن شخصیات کے خلاف غیر قانونی اقدامات ملک میں افراتفری پھیلانے کی سازش ہے۔ ریاستی اداروں کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے فرائض ادا کرنے ہوں گے۔