وحدت نیوز(کوئٹہ) کوئٹہ پریس کلب میں شیعہ علماء واکابرین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ محرم الحرام کا مہینہ یزیدیت کے مقابلے میں دین اسلام کی تاریخی فتح کا مہینہ ہے محرم کے مہینے میں حق کو باطل پر اور خون کو تلوار پر فتح نصیب ہوئی۔ ماہ محرم کی آمد آمد ہے ماہ محرم درحقیقت ہر دور کے یزید کے خلاف اہل حق کی اور حسینیوں کی تحریک کا نام ہے۔ عزاداری امام حسین علیہ السلام ہر دور کے یزید کے خلاف اعلان جہاد ہے محرم کا مہینہ ہمیں اتحاد بین المسلمین کا درس دیتا ہے کیونکہ تمام عالم اسلام بلکہ عالم انسانیت امام حسین عالی مقام علیہ السلام سے محبت کرتے ہیں امام حسین علیہ السلام کسی ایک مسلک کسی ایک فرقے کسی ایک مکتب کے نہیں بلکہ پوری عالم انسانیت کے محسن ہیں یہی سبب ہے کہ دنیا کے ہر رنگ و نسل سے اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والا انسان امام حسین عالی مقام اور شہدائے کربلا سے بے پناہ عقیدت رکھتا ہے اسی لئے تو شاعر جوش ملیح آبادی نے کہا تھا۔
کیا صرف مسلمان کے پیارے ہیں حسین ع
چرخ نوع بشر کے تارے ہیں حسین ع
انسان کو بیدار تو ہو لینے دو۔
ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسین ع
انہوں نے کہا کہ میں اس موقعہ پر حکومت اور انتظامیہ کی توجہ چند اہم امور کی طرف مبذول کرانا چاہوں گا ۔
1. ماہ محرم میں کچھ شرپسند عناصر تفرقہ اور اختلاف و انتشار پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ ماہ محرم اور کربلا والوں کا پیغام اتحاد امت اتحاد بین المسلمین اور احترام انسانیت کا پیغام ہے لہذا محرم کے ایام کو اتحاد بین المسلمین اور وحدت امت کے لیے مخصوص کیا جائے ہم دعوت دیتے ہیں کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں اور مجالس عزا میں اہل سنت کے علماء کرام اور اکابرین شریک ہوکر امام عالی مقام سے اپنی عقیدت اپنی محبت اور مودت کا اظہار کریں۔
2. محرم الحرام نواسہ رسول ﷺ امام حسین عالیمقام ؑ اور ان کے اصحاب باوفا ؓ کی عظیم قربانی کا مہینہ ہے،جو آل رسول ﷺ نے دین اسلام کی بقاء اور اصلاح امت کی خاطر پیش کی۔ اس عظیم قربانی کی یاد میں ہر سال عاشقان خاندان رسالت مجالس، جلوس عزا اور عزاداری کے پروگرامز منعقد کرتے ہیں۔ کسی بھی مقام پر عزاداری کے پروگرامز میں رکاوٹ ڈالنے کی بجائے تعاون کیا جائے۔ کیونکہ امام عالی مقام علیہ السلام کی یاد منانا عبادت ہے اور پاکستان کا آئین ہمیں مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ اس حوالے سے پولیس،انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات بھی عبادت کا درجہ رکھتی ہیں۔ جبکہ ہمارے اسکاؤٹس رضا کار اور عزادار ہر سطح پر قیام امن اور اخوت کے لئے حکومت اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں گے۔
3۔ دھشت گرد وطن عزیز کے لئے ناسور بن چکے ہیں ہم اپنے شعور، بیداری، وحدت اور حب الوطنی کے ذریعہ ملک دشمن اور اسلام دشمن دھشت گردوں کو شکست دے سکتے ہیں۔ ملکی صورتحال کے پیش نظر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ خصوصا خواتین کے اجتماعات، مجالس عزا میں لیڈیز پولیس کانسٹیبلز اور خواتین اسکاوٹس رضا کار ضروری ہیں۔
4۔ متعلقہ ٹی ایم اے، واپڈا اور ہیلتھ کے حکام کو خصوصی ہدایات جاری کی جائیں خصوصا واپڈا کو پابند کیا جائے تا کہ عشرہ محرم کے دوران مجالس اور جلوس کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے، خصوصا رات کے وقت میں (ایک بجے تک)۔ جلوس عزا کے روٹ کی صفائی، لائیٹنگ پر توجہ دی جائے جبکہ جلوس عزا میں ایمبولینس اور محکمہ صحت کے عملے کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔
5. عشرہ محرم کے دوران محرم سیل قائم کیا جائے اور چھٹی کے ایام میں ایمرجنسی لاگو کرکے ھفتہ،اتوار اور نو، دس محرم کو بھی متعلقہ افسران کے دفاتر کھلے رہیں، تاکہ ھنگامی حالت میں رابطہ میں آسانی رہے۔
6۔ کرونا وبا کے پیش نظر ایس او پی پر عمل در آمد ہم سب کا اخلاقی فریضہ ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ، بانی جلوس اور خطباء مشترکہ کوشش کرکے عوا م کو رضاکارانہ طور پر ایس او پی پر عمل در آمد کا پابند کر سکتے ہیں۔ ایا م عزا محرم و صفر میں پولیس، ایف سی اور تمام متعلقہ اداروں کی خدمات لائق صد تعریف ہیں، مگر ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیئے کہ عزاداری عبادت ہے اور آئین پاکستان ہمیں مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ لہذا عزاداری امام حسین علیہ السلام کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ ڈالنے کی بجائے تعاون کیا جائے۔
آخر میں میں حکیم الامت حضرت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے اس شعر سے اپنی بات کو مکمل کروں گا کہ
قتل حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
آئیے عصر حاضر کے ظالم یزیدیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہم سب مل کر اسوہ شبیری کو اپنائیں۔ آج کا یزید جو مظالم کشمیر اور فلسطین میں ڈھا رہا ہے اس کے سد باب کے لئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ سلام ان حسینیوں پر جو عصر حاضر میں کربلا کے فکر اور فلسفے کے تحت ظلم و جبر اور یزیدیت کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔
آخر میں حکومت اور عوام سے ایک گذارش ہے کہ 14 اگست یوم آزادی ہے جو پوری قوم کے لئے قومی جوش و جذبے کا دن ہے مگر اس سال ماہ محرم الحرام کے ایام غم میں یہ دن آرہا ہے اس لئے نواسہ رسول حضرت امام حسین عالی مقام علیہ السلام اور شہدائے کربلا کے احترام میں اس دن کو انتہائی سادگی سے منایا جائے۔
شرکاء پریس کانفرنس میں حاجی جواد رفیعی صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس، علامہ شیخ ولایت حسین جعفری صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین بلوچستان، علامہ سید رضا اخلاقی مسؤل مبلغین و مذہبی اسکالر، حاجی رمضان علی ہزارہ نائب صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس
اور علامہ ذوالفقار علی سعیدی صوبائی سیکرٹری تبلیغات مجلس وحدت مسلمین بلوچستان بھی شامل تھے ۔