وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری تعلیم نثار فیضی نے یکساں نصاب تعلیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص مکتبہ فکر کی مذہبی تعلیمات کے پرچار کے لیے یکساں نظام تعلیم کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے۔آئین کی رو سے کسی پر بھی اپنا عقیدہ یا اپنی مذہبی تعلیمات کو جبراً مسلط نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ مدرسہ، سرکاری اور نجی تعلیمی نظام میں یکسانیت کے لیے جو نظام تعلیم شروع کیا گیا تھا، نصاب کی تدوین کے بعد مواد کا جائزہ لینے سے واضح نظر آرہا ہے کہ یہ پاکستان کی تعلیمی پالیسیوں سے متصادم، دینی اقدارکے برعکس، اسلام کی مستند تاریخ کے منافی اور معتبر شخصیات کے احترام سے دانستہ اعراض پر مبنی ہے ۔ نصابی کتب کے ذریعے تعصب اور گروہی اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش ملک کو انارکی کی طرف لے جائے گی۔ نفاذ اسلام بل کے ذریعے مقاصد کی تکمیل میں ناکامی کے بعد یکساں نصاب تعلیم کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نصابی کتب کو شرانگیزی سے پاک رکھ کر نئی نسل کو مذہبی منافرت سے بچایا جا سکتا ہے۔پرامن پاکستان کے لیے مذہبی رواداری انتہائی ضروری ہے۔ متنازع نصاب تعلیم نئی نسلوں کے اذہان کو زہر آلود کر دے گا۔مجلس وحدت مسلمین یکساں نصاب تعلیم کی ہر پلیٹ فارم پر مخالفت کرے گی۔